صیہونی حکومت کی کابینہ کے اپوزیشن لیڈر یائیر لاپیڈ نے تل ابیب میں بنیامین نتنیاہو کے خلاف صیہونی آبادکاروں کے مظاہرے میں شرکت کی ہے-
امریکی اور یورپی یونیورسٹیوں میں طلبا کے احتجاجی مظاہرے غزہ کے اسپتالوں میں یکے بعد دیگر اجتماعی قبروں کے سامنے آنے کے بعد شدت اختیار کرگئے ہیں اور اب تحریک کی شکل اختیار کرلی ہے۔
تل ابیب میں صیہونی حکومت کی جنگی کونسل کے اجلاس کے انعقاد کے موقع پر صیہونی آبادکاروں اور قیدیوں کے اہل خانہ نے زبردست مظاہرہ کیا ہے۔
امریکہ کی یونیورسٹیوں میں کئی دنوں سے جاری فلسطین کی حمایت کی تحریک اب فرانس پہنچ گئی ہے۔
صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے خلاف تل ابیب میں ہو رہے مظاہرے میں تشدد پھوٹ پڑا-
امریکہ کی ہارورڈ ، ٹیگزاس اور جنوبی کیلیفورنیا یونیورسٹیوں میں بھی فلسطینیوں کی حمایت اور صیہونی حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
نیویارک کی پولیس نے کولمبیا یونیورسٹی کے احاطے میں فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ اور جنگ غزہ کے سلسلے میں امریکہ کے دوہرے معیار کے خلاف احتجاج کرنے والے سو سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔
جرمنی ، آئرلینڈ، سوئٹزر لینڈ میں ہزاروں فلسطینی حامیوں نے غزہ کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے حملوں کی مذمت اور فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرے کئے ہیں-
مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں منجملہ تل ابیب میں غاصب صیہونیوں نے ایک بار پھر سڑکوں پر نکل کر نتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ اور فلسطین کی تحریک حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں سمجھوتہ کئے جانے کا مطالبہ کیا۔
فلسطین کے سیکڑوں حامیوں نے برطانوی پارلمینٹ کے سامنے اجتماع کرکے غزہ میں غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی مذمت کی اور اس حکومت کو ہتھیاروں کی سپلائی بند کرنے کا مطالبہ کیا۔