صیہونی فوج کے ٹھکانوں اور مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صیہونی بستیوں پر لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک کے دندان شکن جوابی حملوں نے اس علاقے کو صیہونیوں کے لئے جہنم میں تبدیل کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیوگوترش نے ایک پیغام میں غزہ جنگ میں بڑے پیمانے پر ہونے والے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خوف و وحشت کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔
پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت ایک غیر معمولی سانحہ ہے جس کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔
غزہ کے مختلف علاقوں میں صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں میں دسیوں فلسطینی شہید ہوگئے ہیں ۔
فلسطین کی تحریک حماس نے دنیا کے تمام بین الاقوامی اداروں اور عالمی عدالت انصاف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر غاصب صیہونی حکومت کے خلاف کارروائی کریں۔
اقوام متحدہ نے جمعرات کو غزہ میں بچوں کے خلاف جاری جنگ و جارحیت پر سخت خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ غزہ کے سارے بچے غذائی سلامتی سے محروم ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر صیہونی جارحیت کا سلسلہ آج بھی جاری رہا جہاں اب شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد چھتیس ہزار پانچ سو چھیاسی ہو گئی ہے۔
انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت، سات اکتوبر کے بعد سے اب تک غرب اردن کے پانچ سو سے زیادہ فلسطینیوں کو شہید کرچکی ہے۔
تہران میں بانی انقلاب اسلامی امام خمینی (رح ) کی 35 ویں برسی کے موقع پرغزہ مظلوم اور پائیدار کے زیر عنوان ایک سیمینارمنعقد ہواجس میں دنیا کے کئی ممالک کی اہم شخصیات، سیاستدانوں اور علمائے کرام نے شرکت کی۔
غزہ پٹی میں صیہونی حکومت کے جرائم رکوانے کے لئے اسلامی ممالک کے ہنگامی اور مشترکہ اقدام پر تاکید کرتے ہوئے اس سلسلے میں اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس بلانے پر زور دیا ہے۔