ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے ایٹم بم کے حرام ہونے کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے فتوے کو حتمی اور مستحکم رائے قرار دیا ہے۔
آئی اے ای اے کے سربراہ نے ایٹمی معاہدے کے حوالے سے پیدا ہونے والی صورتحال کو انتہائی پیچیدہ قرار دیا ہے۔
ایران کے بین الاقوامی قانونی امور کے صدارتی مرکز نے کہا ہے کہ ایران اور امریکہ کی ثالثی کی عدالت نے تہران کے حق میں فیصلہ سناکر واشنگٹن پر37 ملین ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب محید تخت روانچی نے امریکہ کی موجودہ حکومت کو بھی قرارداد بائیس اکتیس اور ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والی حکومت قرار دیا اور کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے میں امریکہ کی واپسی کا بہترین طریقہ اپنے وعدوں پر عمل کرنا ہے
ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی اور اس سے خود سرانہ طور پر علیحدگی اختیار کرنے والا امریکہ اب آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنر کے اجلاس میں ایران کے خلاف دیگر ملکوں کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کا کہنا ہے کہ ایران نے 20 فیصد تک 17.6 کیلو گرام یورینیم افزدہ کر لیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ تہران اور آئی اے ای اے کے درمیان جو کچھ طے پایا وہ مجلس شورائے اسلامی کے مظور کردہ فیصلے کے دائرے میں ہے اور ایڈیشنل پروٹوکول پر منگل تیئیس فروری سے رضاکارنہ طور پر عمل درآمد روک دیا جائے گا۔
صدر ایران نے دشمنوں کے اس پروپیگنڈے کو سختی کے ساتھ مسترد کر دیا ہے کہ ایران ایٹمی ہتھیاربنانا چاہتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے تئیس فروری سے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کو ملک کی ایٹمی تنصیبات تک حاصل رسائی اور نگرانی کا عمل محدود کرنے کا باضابطہ اعلان کردیا۔
روس نے واضح کیا ہے کہ ایران کی جانب سے یورینیم کی بیس فیصد افزودگي، ایٹمی عدم پھیلاؤ کے معاہدے این پی ٹی کی خلاف ورزی نہیں ہے۔