Nov ۲۳, ۲۰۲۲ ۱۰:۱۹ Asia/Tehran
  • یورینیم کی 60 فیصد افزودگی کے ایران کے فیصلے پر یورپ کا رد عمل

یورپی ٹرائیکا برطانیہ فرانس اور جرمنی نے 60 فیصد یورینیم کی افزودگی کے ایران کے فیصلے پر اظہار تشویش کیا ہے۔

سحر نیوز/ایران: فارس نیوز کے مطابق مذکورہ تین ممالک نے مشترکہ طور پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں آیا ہے کہ ہم اپنے بین الاقوامی شرکا کے ساتھ مل کر ایران کے ایٹمی پروگرام میں آنے والی شدت کے معاملے میں صلاح مشورے اور مذاکرات کا عمل جاری رکھیں گے۔

یورپی ٹرائیکا نے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے ترجمان کے اُس بیان کے بعد اظہار تشویش کیا ہے جس میں انہوں نے منگل کی شب یہ کہا تھا کہ ایجنسی کے سربراہ رفائل گروسی نے جامع ایٹمی معاہدے میں ایران کے وعدوں کے حوالے سے بورڈ آف گورنرز کے اراکین کو دی گئی اپنی آخری رپورٹ میں یہ بتایا ہے کہ تہران نے فردو کی اپنی ایٹمی تنصیبات میں موجود آئی آر 6 سینٹری فیوجز کے دو واٹرفال کو استعمال کرتے ہوئے یورینیم کی 60 فیصد افزودگی کا عمل شروع کر دیا ہے۔

آئی اے ای اے کے ترجمان نے مزید کہا کہ رپورٹ میں آیا ہے کہ ایران اسی کے ساتھ فردو کے ایٹمی پلانٹ میں آئی آر سیکس کے پیشرفتہ سینٹریفیوجز کے 14 آبشار نصب کر کے 5 سے 20 فیصد تک کم افزودہ یورینیم کے حصول کی بھی منصوبہ بندی کر رہا ہے، اور ان 14 واٹرفال میں سے 6 عدد نچلی سطح کے آئی آر وَن سینٹری فیوجز کے واٹرفال کی جگہ لیں گے۔

گروسی نے اسی کے ساتھ یہ بھی بتایا ہے کہ ایران نطنز ایٹمی پلانٹ میں بھی ایندھن کی افزودگی کے یونٹ ایف ای پی میں بھی افزودگی کی اپنی سرگرمیوں کو جاری رکھے گا اور ساتھ ہی وہ سینٹری فیوج کے 100 واٹرفال کے حامل ایک اور یونٹ کو تیار کرنے کا ارادہ بھی رکھتا ہے۔

واضح رہے کہ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں ایران مخالف قرارداد منظور ہوجانے کے بعد تہران نے جوابی اقدامات کے تحت اپنی ایٹمی تنصیبات میں اقدامات اٹھائے ہیں جن میں 60 فیصد تک یورینم کی افزودگی بھی شامل ہے۔

ٹیگس