شام میں نصرہ فرنٹ کے ٹھکانوں پر شدید بمباری میں 45 دہشت گرد مارے گئے۔
شمالی شام کے علاقے دیرالزور کی آئل فیلڈ کے قریب واقع امریکی فوجی اڈہ میں ایک بار پھر شدید دھماکے کی خبریں ہیں۔
امریکی باوردی دہشت گردوں نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران سو سے زیادہ ہتھیار، دیگر جنگی وسائل اور گاڑیاں لے جانے والے ٹرک عراق سے شام منتقل کیے ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے شام پر صیہونی حکومت کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اُسے ایک جنگی جرم قرار دیا۔
شامی فوج نے صوبے حسکہ کی ایک چیک پوسٹ سے امریکی فوجی قافلے کو گزرنے سے روک دیا۔
شام کے قبائلی عمائدین نے ملک کی ارضی سالمیت پر زور دیتے ہوئے ، امریکی اور ترک فوج کے فوری اور غیرمشروط انخلا کا مطالبہ کیا ہے۔
شام کے نائب وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی قبضے اور تیل چوری اور ترکی کی جانب سے دہشت گردوں کی حمایت، بحران جاری رہنے کی اصل وجوہات ہیں۔
شام کی حکومت کا کہنا ہے کہ اُن کا ملک ساری دنیا کی نمائندگی میں دہشتگردوں سے لڑ رہا ہے جس کے سبب اُسے بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
شام میں روسی بمباری میں سو سے زائد دہشتگردوں کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔
دہشت گرد امریکی فوج کا متعدد بکتربند گاڑیوں پر مشتمل ایک قافلہ شام کے شمال مشرقی علاقوں سے عراقی کردستان میں داخل ہوا ہے۔