برطانوی دارالامراء میں بریگزٹ ڈیل مسترد ہو گئی ہے۔
برطانوی پارلیمیٹ میں یورپی یونین سے علیحدگی کے بل پر ہونے والی تاریخ ساز رائے شماری سے محض چند گھنٹے قبل وزیر اعظم تھریسا مئے نے بل پاس نہ ہونے کے سنگین نتائج کی بابت خبردار کیا ہے۔
برطانیہ کی لیبر پارٹی کے رہنما نے خبردار کیا ہے کہ برطانوی دارالعوام میں اگر بریگزٹ کو منظوری نہیں دی جاتی ہے تو قبل از وقت انتخابات کو ترجیح حاصل ہو گی۔
برطانوی وزیراعظم کی یورپی یونین کے ساتھ بریگزٹ ڈیل سے اختلاف کے باعث کابینہ کے ایک اور وزیر نے احتجاجاً اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
یورپی عدالت عالیہ نے اپنے ایک حکم میں اعلان کیا ہے کہ برطانیہ یکطرفہ طور پر یورپی یونین سے علیحدگی کے فیصلے پر نظرثانی کر سکتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وزیراعظم تھریسامے کا بریگزٹ پلان یورپی یونین کے لیے شاندار لیکن امریکا اور برطانیہ کے درمیان تجارت کے لیے زیادہ مناسب نہیں۔
یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان بریگزٹ ڈیل پر اتفاق ہو گیا ہے اور اس یونین کے باقی ماندہ ستائیس ملکوں نے ایک خصوصی تقریب میں بریگزٹ ڈیل پر دستخط کر دیئے ہیں۔
اسپین نے مطلوبہ اصلاحات کو نظر انداز کئے جانے کی صورت میں یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کے معاہدے بریگزٹ کو ویٹو کرنے کی دھمکی دی ہے۔
برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی تبدیلی سے بریگزٹ مذاکرات مشکلات کا شکار ہو جائیں گے۔
برطانوی بریگزٹ سیکریٹری کابینہ سے منظور کئے جانے والی بریگزٹ ڈیل کے مسودے کی شرائط سےاتفاق نہ کرتے ہوئے مستعفی ہوگئے۔