امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکہ نے شام میں سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد دمشق کا کنٹرول سنبھالنے والے مسلح گروہ التحریر الشام سے پہلا براہ راست رابطہ کیا ہے۔
صیہونی حکومت نے شام میں اپنی جارحیت اور غاصبانہ قبضے کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
روس اور بعض عرب ذرائع ابلاغ نے شام کے صدر کے دفتر کے ٹیلی گرام چینل کا حوالہ دیتے ہوئے ایک مبینہ بیان جاری کیا ہے جس میں بشار اسد نے دمشق سے نکلنے کے حالات اور اس کی وجوہات کے بارے میں بتایا ہے۔
اسرائیل کے جنگي طیاروں نے شام کے مشرقی اور مغربی علاقوں پر اپنے حملوں میں شدت لاتے ہوئے ان علاقوں میں بڑے پیمانے پر شام کی فوجی تنصیبات کو تباہ کر دیا ہے۔
پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف نے شامی فوج کی جگہ جنگ نہ کرنے کو منطقی فیصلہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ استقامتی محاذ کی مدد کے راستے کھلے ہوئے ہیں۔
پریس ذرائع نے شام میں نامعلوم افراد کے ہاتھوں ایک خاتون دانشور کا قتل کئے جانے کی خبر دی ہے۔
ہندوستان نے شام کے اتحاد، خومختاری اور ارضی سالمیت کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
ایران نے اجتماعی سلامتی کی پارلیمانی اسمبلی پی اے سی ایس کے ماسکو بین الاقوامی اجلاس میں شامی عوام کے حق خود ارادیت پر زور دیا ہے۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے اصولی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے اور ہم شام کی وحدت، اقتدار اعلی اور ارضی سالمیت کی حمایت کرتے ہیں۔
شام میں بشار اسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد اس ملک میں صیہونی فوجیوں کے داخل ہوجانے اور دمشق کے قریب فوجی ایئرپورٹ پر حملے کی خبریں مل رہی ہیں۔