"الجزیرہ" ٹی وی چینل کے مطابق، صیہونی حکومت کے مرکز تل ابیب میں ہفتے کی شام اور اتوار کی صبح دسیوں ہزار افراد نے بڑے پیمانے پر مظاہرے کئے، جس میں وزیر اعظم نیتن یاہو کی کابینہ کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
صیہونی قیدیوں کے گھر والوں نے تل ابیب میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا اور اس کے اختتام پر جاری ہونے والے بیانيے میں غزہ میں جنگ بندی اور اپنے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
صیہونی کابینہ کے مخالفین نے تل ابیب کی اصلی سڑکوں کو بند کر کے غزہ پٹی میں جنگ بندی کے سلسلے میں حکومت کے فیصلے پر احتجاج کیا۔
صہیونی میڈیا نے پیر کی صبح خبر دی ہے کہ حماس کے ساتھ جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا مطالبہ کرنے والے اسرائیلی مظاہرین نے اس حکومت کی وزارت جنگ کے سامنے خاموش مظاہرہ کیا ہے-
عراق کی اسلامی استقامت کے مجاہدین نے بئرالسبع اور تل ابیب میں صیہونی فوجی ٹھکانوں پر متعدد راکٹ داغے ہیں۔
صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے خلاف تل ابیب میں ہو رہے مظاہرے میں تشدد پھوٹ پڑا-
مقبوضہ علاقوں میں نیتن یاہو کے خلاف کیا جانے والا احتجاجی مظاہرہ، اس وقت تشدد کی شکل اختیار کر گيا جب صیہونی پولیس نے مظاہرین پر ہلہ بول دیا۔
تل ابیب میں صیہونی وزارت جنگ کی عمارت کے سامنے نتن یاہو کے خلاف کل رات کیا جانے والا احتجاجی مظاہرہ تشدد کی شکل اختیار کر گیا اور صیہونی پولیس اہلکاروں نے مظاہرین پر ہلہ بول دیا۔
امریکی سینیٹروں نے اسرائیل کے بارے میں صدر جو بائیڈن کی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسرائیل کی فوجی مدد جاری رکھے جانے کو ناقابل قبول اور ناقابل دفاع بتایا ہے۔
مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد نے حکومت مخالف مظاہرے کئے ہیں-