یمن نے دہشت گرد اسرائیل پر پھر برسائےمیزائل، صیہونی میڈیا نے نتن یاہو سے پوچھے چبھتے سوال
میڈیا ذرائع نے یمن سے مقبوضہ فلسطین کی جانب دو میزائل فائر کئے جانے کی خبر دی ہے۔
سحرنیوز/دنیا: المیادین ٹی وی چینل نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ کچھ دیر قبل ایک اور میزائل یمن کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کی طرف فائر کیا گیا ہے۔ صیہونی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ میزآئل بیلسٹک تھا لیکن اس بار خطرے کے الارم نہیں بجے۔ کچھ گھنٹے پہلے بھی میڈیا ذرائع نے تل ابیب اور اس کے اطراف کے علاقوں میں خطرے کے الارم بجنے کی خبر دی ہے۔

درایں اثنا ایک صیہونی اخبار نے یمن پر صیہونی حکومت کے حملوں کے لاحاصل ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ اب تک کوئی بھی یمنیوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور نہیں کر سکا ہے۔ صیہونی اخبار ہاآرتص نے اس رپورٹ میں سوال اٹھایا ہے کیا کوئی بھی ملک اب تک یمنیوں کو جھکانے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے تو پھر اسرائیل کیوں یمنیوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر حملے یمنیوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور نہیں کر سکتے۔ یمن کے سلسلے میں داخلی سطح پر کام کرنا چاہئے۔ یمنی اپنے دشمن سے نہیں ڈرتے اور اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ خداوند ان کے ساتھ ہے۔ اس صیہونی اخبار نے لکھا ہے کہ یمنی اسرائیل پر میزائلی حملے جاری رکھیں گے اور انھوں نے صیہونیوں کی روز مرہ زندگی درہم برہم کر کے رکھ دی ہےاور اسرائیل کے فضائی حملے یمنیوں کو روک نہیں پائیں گے ۔

بعض دیگر ذرائع ابلاغ نے بھی لکھا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ جنگ سے تھک چکے ہیں اور سمجھوتہ چاہتے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ وہ نتن یاہو پر اس کے لئے کتنا دباؤ ڈالیں گے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ صیہونی میڈیا ذرائع نے یمنیوں کی جانب سے اسرائیل پر ایک بلیسٹک میزائل فائر کئے جانے کی خبر دی ہے لیکن اس بار خطرے کا کوئی الارم نہیں بجا ۔