تہران میں تیل، گیس، ریفائنری اور پیٹروکیمیکل پیداوار کی بین الاقوامی نمائش کا انعقاد کیا گیا ہے۔
ایران کے تیل کے نئے قدرتی ذخیروں میں ڈھائی ارب بیرل کا اضافہ ہوا ہے۔
یورپی یونین کے تین رکن ممالک امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تیل خرید رہے ہیں۔
گزشتہ 11 ماہ کے دوران ایران نے 15 ہمسایہ ممالک کو 28 بلین ڈالر کی اشیا برآمد کی ہیں جن میں 20 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
روس نے پاکستان کو خام تیل کی فراہمی اور دوست ممالک کی کرنسیوں میں ادائیگی پر اتفاق کرلیا ہے۔
تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپک نے اعلان کیا ہے کہ سن دو ہزار بائیس میں ایران کی آئل پیداوار میں سات فیصد اضافہ ہوا ہے۔
برطانیہ کی وزارت خارجہ نے روس سے گیس کی درآمدات روکنے کا اعلان کیا ہے۔
سعودی عرب کی تیل کی پالیسی سے نالاں متحدہ عرب امارات نے اوپیک سے نکلنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد سعودی ولیعہد بن سلمان اپنے اتحادی متحدہ عرب امارات کے حاکم محمد بن زائد کے منصوبے کو ناکام بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایران اور ہندوستان کے تجارتی روابط مزید فروغ پا رہے ہیں۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت نے غیرملکی کمپینیوں کو اس ملک کے تیل کے ذخائر پر دراندازی کی جانب سے خبردار کیا ہے۔