فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ جنین میں غاصب صیہونیوں کی تازہ فوجی جارحیت، فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی حکومت کی انتہا پسند فسطائی کابینہ کی مکمل جنگ کا تسلسل ہے۔
غزہ کی شہری انتظامیہ کے اعداد و شمار کے مطابق غزہ میں صیہونی حکومت کی بمباری کے نتیجے میں تقریباً آٹھ ہزار افراد لاپتہ ہو گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ایک سو ترپن اراکین کے موافق ووٹوں سے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں غزہ میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے-
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سینئر رکن نے کہا ہےکہ غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے ختم ہوئے بغیر ، صیہونی اور فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کےبارے میں کوئی بات نہیں ہوگی-
غزہ میں جنگ بندی کی قرار داد ویٹو ہونے کے بعد، جنرل اسمبلی سے یہ قرار داد پاس کرانے کی مہم تیز ہوگئی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل مفلوج ہوکر رہ گئی ہے لیکن وہ غزہ میں جنگ بندی کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے۔
حماس کے ایک سینئر رکن نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے بعد 9 دن میں غاصب اسرائيل کے سینکڑوں فوجیوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔
برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سابق رہنما نے کہا ہے کہ غزہ پر حملے سے صیہونی حکومت کا مقصد غزہ کے باشندوں کو وہاں سے دربدر کرکے مصر کے جزیرۂ سینا منتقل کرنا ہے
نشرہونے کی تاریخ 04/ 12/ 2023
تیرہ سو سے زیادہ ڈاکٹروں نے ایک مراسلے میں امریکی صدر جو بائیڈن سے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔