روس کے صدر ولادمیر پوتین کے سلسلے میں امریکی صدر جوبایڈن کے بیان پر روسی ایوان صدر نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اُسے ناقابل قبول اور ناقابل بخشش قرار دیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن اپنی مضحکہ خیز باتوں کی وجہ سے مسلسل سرخیوں میں بنے رہتے ہیں۔
فرانس کے صدر امانوئل میکرون نے اپنے امریکی ہم منصب جوبائیڈن سے ٹیلیفون پر بات چیت میں روس کے خلاف پابندیاں مزید بڑھانے پر اتفاق بھی کیا گیا۔
روسی صدر ولادیمیر پوتین نے بائیڈن انتظامیہ پر دروغگوئی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ماسکو امریکہ میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار نہیں ہے۔ ۔
امریکا کے صدر جو بائیڈن کی پھر سے زبان پھسل گئی اور انہوں نے امریکی کانگریس میں یوکرین کے بارے میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ پوتن نے روس پر حملہ کر دیا۔
گزشتہ روز ۲ مارچ کو امریکی صدر نے ملکی ایوان نمائندگان میں ایک تقریر کی جس کے دوران خود جو بایڈن اور اسپیکر نینسی پلوسی کی غیر متوازن شخصیت کھل کر سامنے آ گئی۔
امریکی صدر کو خواب میں بھی ایران کی یاد آتی ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کے روز اپنے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں ایک بار پھر ایک بڑی جغرافیائی غلطی کر بیٹھے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے اسٹیٹ آف یونین سے خطاب میں کہا کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتین یوکرین کے بارے میں غلط اندازوں کا شکار ہو گئے تاہم یوکرین میں روسی فوج سے مقابلہ آرائی کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں ہے۔
امریکہ نے ایک بار پھر روس کو دھمکی دی ہے۔