حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے غزہ کے عوام کو استقامت اور پائیداری کی علامت قرار دیا۔
لبنان کی اسلامی مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے لبنان کی سرحد پر صیہونی حکومت کے ایک فوجی اڈے کو تباہ کردیا جبکہ اس حکومت کے جاسوسی غبارے کو بھی مار گرایا۔
غزہ جنگ کے دوران یہ خبر کہ روس کی پرائیویٹ آرمی ویگنر حزب اللہ کو فضائی دفاعی نظام فراہم کر سکتی ہے، اسرائیل اور امریکہ کے لیے کسی ڈراؤنے خواب سے کم نہیں۔
سیدحسن نصراللہ نے کہا کہ امریکہ جان لے کہ اگر جنگ پھیل گئی تو نہ تو تمہاری بحریہ تمہارے کام آئے گی نہ ہی تمہاری فضائیہ لہذا جنگ کو بند کرو جو تمہارے ہی کنٹرول میں ہے ورنہ اس کا نقصان براہ راست تمہارا ہوگا۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ جس طرح رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے حزب اللہ کے بارے میں کہا تھا کہ تم کامیاب ہوگے اور طاقتور، اسی طرح سے ہم کہیں گے غزہ کے عوام اور فلسطینی استقامتی محاذ کامیاب ہوکر رہے گا۔
سیدحسن نصراللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ جنگ کے وسیع ہونے کا خطرہ پورا پورا موجود ہے۔
عزالدین قسام نے طوفان الاقصی کو جنم دیا اور دیگر گروہوں نے بھی کردار ادا کیا۔ اس کا فیصلہ سو فیصد فلسطینی تھا۔
فلسطینی اور لبنانی شہیدوں کے اہل خانہ کو مخاطب کرکے سید حسن نصراللہ نے کہا کہ آپ کے فرزند تو چلے گئے لیکن انہوں نے خدا کی راہ میں جہاد کا بہترین، مکمل ترین اور اعلی ترین نمونہ پیش کیا۔
امریکا کا کہنا ہے کہ ہمیں جمعہ کے روز ہونے والی حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کی تقریر کا انتظار ہے.
حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ مزاحمتی قوت مضبوط اور مستحکم پوزیشن میں ہے۔