ہندوستان میں سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد 225 ہوگئی جبکہ اب بھی 109 افراد لاپتہ ہیں۔
پاکستان میں مون سون کی بارشوں سے اب تک 300 کے قریب افراد ہلاک وزخمی ہوگئے ہیں اور بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ہندوستان کی ریاست کیرالہ میں موسلا دھار بارشوں نے سیلابی ریلے کی صورت اختیار کرلی، مٹی کے تودے، درختوں اور ہورڈنگز کے گرنے اور مختلف واقعات میں 22 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔
روس کے علاقے ارکٹسک میں سیلاب کے نتیجے میں 25 افراد ہلاک اور متعدد لا پتہ ہو گئے۔
وادی نیلم میں لیسوا کے مقام پر طوفانی بارش اور سیلابی ریلے نے تباہی مچادی جس کے نتیجے میں 30 افراد جاں بحق اور درجنوں لاپتہ ہوگئے۔
ہندوستان کے عوام نے اپنے سیل زدہ اپنے ایرانی بھائیوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے تین ارب تومان کی مدد ارسال کی ہے ۔
بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی کے سربراہ نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ایران میں سیلاب متاثرین کے لئے غیر ملکی امداد کی منتقلی کے حوالے سے نئے راستے نکالنے کی بھر پور کوشش کریں گے۔
انڈونیشیا کے جزیرہ سماترا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے کم ازکم 17 افراد جاں بحق اور ہزاروں کی تعداد میں بےگھر ہوگئے جبکہ کئی عمارتوں، سڑکوں اور پلوں کو بھی نقصان پہنچا۔
ایران؛صوبۂ گلستان کے شہر آق قلا میں ایک بار پھر پانی بھر آیا جس کی بنا پر وہاں کے باشندوں کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔فوج، سپاہ پاسداران اور دیگر امدادی تنطیمیں پانی کو کنٹرول کرنے کے ساتھ ساتھ امدادرسانی میں مصروف ہیں۔
صدر ایران ڈاکٹرحسن روحانی نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں زندگی کی بحالی اور متاثرین کی واپسی کو یقینی بنانے کی ضرورت زور دیا ہے۔