سحر نیوز رپورٹ
شام میں زلزلہ متاثرین کی مدد کی غرض سے اسلامی جمہوریہ ایران کا ساتواں طیارہ امدادی ساز و سامان لے کر شام کے حلب ایئرپورٹ پر اتر گیا۔ اس طیارے میں ۳۰ ٹن کھانے پینے کا سامان اور ملک پاؤڈر لدا ہوا تھا۔
شام کے صدر بشار اسد نے انسان دوستانہ امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے معاون سے ملاقات میں کہا ہے کہ بین الاقوامی کوششوں کے تناظر میں شام کی بنیادی تنصیبات کی تعمیرنو پر خاص توجہ دیئے جانے کی ضرورت ہے۔
ترکیہ اور شام میں آئے زلزلے میں اموات کی تعداد 37 ہزار کو پہنچ گئی ہے۔
شام کے علاقے تدمر میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے میں متعدد افراد کے جاں بحق اور زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
سعودی عرب کی قومی اسمبلی کی ایک اہم پارٹی اور سرکردہ سعودی کارکنوں نے شام اور ترکیہ کے زلزلہ زدگان کی مدد میں سعودی حکومت کی ناقص کارکردگی پر تنقید کی۔
ایران کی سپاہ قدس کے کمانڈر جنرل قاآنی نے شام میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے موقع پر صوبہ لاذقیہ کے گورنر سے ملاقات کی ہے۔
ترکیہ میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور اموات کی تعداد 22327 تک پہنچ گئی ہے جب کہ شام میں 55 لاکھ لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔
ایسی حالت میں کہ ترکیہ میں آنے والے خرفناک زلزلے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بیس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے شام میں بھی تباہ کن زلزلے یں مرنے والوں کی تعداد کا اب تک چار ہزار ایک سو تیس ہونے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اگلے ماہ کے اوائل میں شام کا دورہ کریں گے۔