حکومت شام نے صوبہ حلب کے دیہی علاقوں پر ترک فوج کی گولہ باری کی شدید الفاط میں مذمت کی ہے۔ دوسری جانب شامی فوج نے صوبہ حسکہ میں دہشت گرد امریکی فوجی کنوائے کا راستہ روک کر اسے واپس جانے پر مجبور کردیا ہے۔
شام میں ترکی سے وابستہ عناصر کے درمیان جھڑپوں میں شدت آ گئی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دوسرے ممالک میں کسی بھی قسم کے فوجی اقدامات کی مخالفت کی ہے۔
ترکی کی فوج نے دہشتگردوں کا قلع قمع کرنے کے بہانے شمالی عراق اور شام پر بمباری کی۔
میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبہ نینوا کے علاقے «بعشیقه» میں ترکی کےغیر قانونی فوجی اڈے زلیکان پر ڈرون حملہ ہوا ہے۔
شام کا کہنا ہے کہ ترکی سے مذاکرات کا کوئی ارادہ نہيں ہے۔
شام کی فوج نے ترک فوجیوں کا راستہ روک کر انہیں قامشلی کے مضافاتی علاقے میں داخل ہونے سے روک دیا۔
ترکی کے فوجیوں نے ایک بار پھر دہشت گردوں سے مقابلے کے بہانے شمالی شام پر حملہ کر دیا۔
ترکی کے سیکورٹی اہلکاروں نے ایک بار پھر دہشت گردوں سے مقابلے کے بہانے شمالی شام پر حملہ کر دیا۔
عرب ذرائع کا کہنا ہے کہ شام کے صوبہ الحسکہ کی غویران جیل سے داعش کے سیکڑوں دہشت گرد فرار ہوگئے ہيں۔