موصولہ رپورٹ کے مطابق غاصب اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں ایک اور انسانیت سوز کارروائی کرتے ہوئے دسیوں بے گھر اور زخمی فلسطینیوں کو زندہ دفن کردیا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے 6 دسمبر کو مشرقی آذربائيجان صوبے کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے منعقد ہونے والی کانفرنس کے منتظمین سے ملاقات کی۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے اب تک غاصب اسرائیلی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد 18 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
عراق کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ شہدا اور فتح کے کمانڈروں کی ایثار و قربانی کے بغیر ہم دہشت گردی کو شکست نہیں دے سکتے تھے۔
غزہ پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملے جاری ہیں . غزہ کی وزارت صحت نے گذشتہ چند گھنٹوں کے دوران جارح صیہونی فوج کے حملوں میں عام شہریوں کی ایک بڑی تعداد کے شہید ہونے کی خبر دی ہے-
فلسطینی انفارمیشن سینٹر نے تازہ ترین اعداد وشمار کا اعلان کرتے ہوئے، سات اکتوبر سے اب تک جارح صیہونی حکومت کے حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد سولہ ہزار دو سو پچاس بتائی ہے۔
یورو میڈیٹرینین ہیومن رائٹس آرگنائزیشن نے اس علاقے میں صیہونی حکومت کے جرائم کے تازہ ترین اعدادوشمار کا اعلان کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے پاپولیشن فنڈ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ غزہ کے تقریبا ستر فیصد شہداء عورتیں اور بچے ہیں، غزہ میں فوری جنگ بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دنیا بھر کے 800 ممتاز محققین اور ماہرین قانون نے غزہ پٹی میں نسل کشی کی بابت سخت انتباہ دیا ہے۔
گزشتہ روز، ہفتے کو، حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے جنگ غزہ کے بارے میں دوسری بار تقریر کی۔ یہ تقریر دو نئے اہم نکات کی حامل تھی۔