غزہ پٹی سے مقبوضہ فلسطینی فضائی حدود کی طرف بڑھنے والے دو ڈرونز کو روکنے کے اعلان کے بعد صیہونیوں کو شدید تشویش لاحق ہوگئی ہے اور صیہونی حلقوں میں شدید ناراضگی پائی جاتی ہے۔
حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا ہے کہ صیہونی حکومت پوری انسانیت کے لیے خطرہ ہے جب تک قومیں آزادی کے کلچر پر کاربند رہیں گی ان پر کوئی غلبہ حاصل نہیں کر سکتا۔
حزب اللہ لبنان کی میزائل صلاحیت اور طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے پاس ایک لاکھ 70 ہزار میزائل اور راکٹ ہیں جن میں کروز میزائل بھی شامل ہیں جو اسرائیل کے اندرونی محاذ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
صیہونی حکومت کے عسکری امور کےایک ماہر کے مطابق اگلی جنگ ایک ایسے مقام کو نشانہ بنائے گی جہاں اسرائیل نے زیادہ تیاری نہیں کی ہے۔
فلسطینی ہلال احمر نے صیہونی فوج کی جانب سے نابلس پر حملے میں 20 فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی خبر دی ہے۔
جہاں ایک مشہور صیہونی صحافی نے فوج کی جانب سے غزہ کے ارد گرد اپنے فوجیوں کو رسد پہنچانے میں ناکامی کا پردہ فاش کیا، وہیں اس حکومت کے ایک سابق جنرل نے بتایا ہے کہ اگر فوج جنگ میں داخل ہوتی ہے تو اس کی شکست یقینی ہو گی۔
صیہونی فوج کے ایک سابق جنرل نے اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی فوج اس جنگ کےلئے آمادہ نہیں ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ عنقریب ہونے والی ہے۔
تل ابیب کے ایک ہسپتال پر سائبر حملہ اور اس میں موجود مریضوں کی دوسری جگہ منتقلی اور صیہونی حکومت کی جیل کی گاڑی کو نذر آتش کرنے کے واقعات گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی سیکیورٹی صورتحال کی داستان بیان کرتے ہیں۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو سیکورٹی کے مسئلے کا جائزہ لینے والے کابینہ کے اجلاس سے فوری طور پر باہر نکل گئے۔
مزاحمتی تنظیم جنین بٹالین نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے جنین کے آسمان پر صیہونی حکومت کے 2 کواڈ کاپٹروں کو مار گرائے جانے کی اطلاع دی ہے۔