Aug ۲۷, ۲۰۲۳ ۱۷:۳۹ Asia/Tehran
  • کیا حماس کے سربراہ کو راستے سے ہٹانا چاہتا ہے اسرائیل

صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے کابینہ کے اجلاس کے موقع پر حماس کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ صالح العاروری کو مغربی کنارے میں صیہونی مخالف کارروائیوں کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا اور انہیں قتل کرنے کی دھمکی دے دی۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: تسنیم نیوز کے مطابق، اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے کابینہ کے اجلاس کے دوران مغربی کنارے میں صیہونی مخالف کارروائیوں کے جاری رہنے اور فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے الخلیل میں حالیہ کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ صالح العاروری پر ان حملوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا اور انہیں کھلم کھلا دھمکی دی۔

گزشتہ دنوں متعدد صیہونی ذرائع ابلاغ نے العاروری کی ٹارگٹ کلنگ کی منصوبہ بندی کے لیے نیتن یاہو کی رضامندی حاصل کرنے کے لیے اسرائیلی کابینہ کے سکیورٹی شعبے کی کوششوں کی خبریں دی تھیں۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ العاروری نے المیادین چینل سے اپنی اپنی حالیہ گفتگو میں صیہونی حکومت کے اعلیٰ حکام کی دھمکیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حکومت کے اہلکاروں کی جانب سے قتل کی دھمکیوں کو دہرانے سے ان کی جدوجہد پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس معاملے پر یقین رکھتے ہیں اور دلوں میں یہ خواہش رکھتے ہیں کہ ہماری زندگی شرافت مندانہ شہادت پر ختم ہو۔

ٹیگس