فلسطینیوں کی جانب سے انجام پانے والی کارروائیوں کے نتیجے میں صیہونی آباد کاروں میں غیر محفوظ ہونے کا احساس مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔
فلسطینی باشندوں کے خلاف ناجائز صیہونی آبادکاروں کے جارحانہ اور اعصاب شکن اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ ترین واقعے میں غاصب صیہونی آبادکاروں کے حملے میں پینتالیس فلسطینی زخمی ہو گئے۔
شمالی اٹلی کے ایک دریا میں اسرائیل کی خونخوار خفیہ ایجنسی موساد کے ایک افسر کی مشکوک طریقے سے غرق ہوکر ہلاک ہونے کے تین دن بعد آخرکار اسرائیلی حکام نے اس بارے میں اپنی خاموشی توڑی اور اس خونخوار ایجٹنٹ کی شناخت ظاہر کر دی۔
ایک صیہونی میگزین نے اس ہفتے منگل کے روز اسرائیلی کمپنی ٹینووا کے مرکزی کمپیوٹر سسٹم پر سائبر حملے کی اطلاع دی ہے۔
صیہونی حکومت کے میڈیا کے تازہ ترین سروے کے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں بنیامین نیتن یاہو سے نفرت اور ان کے وزیراعظم رہنے کی مخالفت میں اضافہ ہو گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ابوظبی خطے میں امریکہ کے سمندری اتحاد سے باہر نکل گیا ہے۔
فلسطینی تنظیموں نے مقبوضہ فلسطین کے طولکرم علاقے میں ہوئے ایک شجاعانہ مزاحمتی آپریشن پر مبارکباد پیش کی ہے۔
اگرچہ صیہونی فوج کی ابتر صورتحال کے بارے میں ہمیشہ انتباہات سامنے آتے رہے ہیں لیکن بنیامین نتن یاہو کے دوبارہ وزیر اعظم بننے اور عدالتی نظام میں متنازع تبدیلیوں کے بعد سے اس طرح کے انتباہات میں شدت آگئی ہے۔
صیہونی حکومت کے چینل-13 پر عرب امور کے رپورٹر ہیزی سیمنٹوف کا کہنا ہے کہ حزب اللہ لبنان پہلے دھمکی دینا چاہتا ہے اور اس کے بعد ایک پیغام بھی دینا چاہتا ہے۔
غاصب صیہونی حکومت کی فوج کے ایک سابق جنرل نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل علاقے کی کسی جنگ میں شامل ہونے کی آمادگی نہیں رکھتا چونکہ اس پر ممکنہ طور پر برسنے والے ہزاروں میزائلوں کا خوف طاری ہے۔