پھر بے عزت ہوئے نیتن یاہو، فوجیوں نے دکھایا باہر کا راستہ
زخمی اسرائیلی فوجیوں نے نیتن یاہو کو اپنے کمرے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔
سحر نیوز/ دنیا: غزہ میں زمینی لڑائی میں زخمی ہونے والے اسرائیلی فوجیوں سے ملاقات کے لیے بدھ کی شب مقبوضہ بیت المقدس کے ایک اسپتال جانے والے اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو پر دروازے بند کر دیئے گئے۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق نیتن یاہو ملاقات کے لیے آئے تھے، محکمہ کی انچارج خواتین میں سے ایک نے مجھ سے پوچھا کہ کیا آپ ان کو کمرے میں آنے کی اجازت دیتے ہيں، یقیناً، میں نے ایسی ملاقات قبول نہیں کی ۔
یہ بات ایک زخمی فوجی اوور اشنیبرگ نے کہی ہے جو مقبوضہ بیت المقدس کے ایک اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 13 نے خبر دی ہے کہ صیہونی وزیر اعظم 27 دسمبر بدھ کی شب غزہ کی لڑائی میں زخمی ہونے والے فوجیوں سے ملنے کے لیے ہداسا کے اسپتال گئے تھے لیکن بعض زخمی فوجیوں نے ان سے ملنے سے انکار کر دیا۔
کہا جاتا ہے کہ صرف ایک وارڈ کے اسپتال میں موجود 18 میں سے 15 فوجیوں نے وزیر اعظم کے کمرے میں داخل ہونے پر اعتراض کیا۔
تاہم ہداسا اسپتال نے زخمی فوجیوں کی مخالفت کے بارے میں شائع ہونے والی خبروں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم زخمیوں کے پاس سے گزرے، انہوں نے بڑے جوش و خروش سے ان کا استقبال کیا، نیتن یاہو نے ان کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں یقین دلایا کہ اسرائیل متحد ہے اور مکمل فتح حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب اسرائیلی فوجیوں نے نیتن یاہو سے ملاقات سے انکار کیا ہو۔