حماس کے جادو سے پریشان ہے اسرائیل
صیہونی حکومت کے ایک اخبار نے 30 دسمبر کو اپنے ایک تجزیے میں جس میں فلسطین میں مزاحمت کے بڑھتے ہوئے رجحان اور اس کے خاتمے میں ناکامی پر زور دیا گیا، لکھا کہ تمام تر پیشرفت اور کنٹرول کے باوجود ہم حماس کی نگرانی نہیں کر سکے۔
سحر نیوز/ دنیا: فارس نیوز کے مطابق اسرائیلی اخبار نے اپنی رپورٹ میں مزید لکھا کہ اگرچہ ہم جنگ جیت کر حماس کو مکمل طور پر تباہ کر سکتے ہیں لیکن اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان فرق باقی ہے اور ہمیں تھوڑے ہی عرصے میں اگلے حماس کا انتظار کرنا ہوگا۔
یہ اخبار فلسطین کو کنٹرول کرنے کے لیے تل ابیب کی تمام کوششوں پر سوال اٹھاتا رہتا ہے اور لکھتا ہے کہ 1948 کے بعد سے، ہم نے مختلف شعبوں میں فلسطینیوں کے مقابلے میں بہت ترقی کی ہے۔
اخبار لکھا ہے کہ فوجی اور ٹیکنالوجی سمیت متعدد شعبوں میں ہم نے ترقی کی، ہم نے غزہ کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو کنٹرول کیا لیکن غزہ میں حالیہ پیشرفت کسی خلا میں نہیں ہوئی۔
صیہونی آباد کاروں اور فلسطینیوں کے درمیان امتیازی سلوک کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اخبار لکھتا ہے کہ فلسطینی عوام کے ساتھ اسرائیل کا سلوک انتہائی ذلت آمیز ہے۔
اخبار لکھتا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کا زمینی حملہ صرف اس بیماری کی علامات کا علاج کرتا ہے، جڑوں کا علاج نہیں کرتا، اس کا واحد راستہ فلسطینی عوام کی زندگیوں کا احترام ہے۔