غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ، تقریبا پچاس روز کے بعد عارضی جنگ بندی پر منتج ہوئی، تاہم اس جنگ کے نتیجے میں صیہونی حکومت، بھاری معاشی نقصانات کی متحمل ہوئی ہے
اردن کے وزیراعظم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی ہماری ریڈ لائن ہے اور اسرائیل کا یہ اقدام اردن کے ساتھ صلح معاہدے میں رخنہ اندازی ہے۔
سرایا القدس نے کہا ہے کہ فائر بندی کے سمجھوتے کی خلاف ورزی کئے جانے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔
غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ میں عبوری جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
خوراک کی عالمی تنظیم نے غزہ میں قحط و بھوک مری پر سخت خبردار کرتے ہوئے غزہ کے عوام کے لئے مزید امداد ارسال کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
غزہ میں دو صیہونی فوجی افسروں کو برطرف کئے جانے پر صیہونی فوجیوں نے احتجاج کیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ دلائل و شواہد سے جو بات سامنے آتی ہے یہ ہے کہ صیہونی حکومت اپنی مہم جوئی جاری رکھنا چاہتی ہے اور عالمی برادری کو اسے روکنا چاہئے۔
صیہونی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹوں میں غزہ میں اسرائيل کے مقابلے میں تحریک حماس کی مستحکم طاقت و توانائی کا اعتراف کیا ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے امور سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے، انروا، نے کہا ہے کہ غزہ کی صورت حال تباہ کن ہے اور علاقے کے لوگوں کو بھوک کے بحران کا سامنا ہے۔
غاصب اسرائيلی حکومت کے داخلی سلامتی کے وزیر نے اعلان کیا ہے کہ رہا ہونے والے فلسطینی قیدیوں کے لیے کسی بھی قسم کی تقریب کا انعقاد ممنوع ہے۔