عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئس نے خبردار کیا ہے کہ وبائی مرض کورونا وائرس ختم نہیں ہوا ہے اور اومیکرون کے بعد بھی اسکے نئی شکلوں میں سامنے آنے کا امکان ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے ادارہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائیزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وایرس کا پوری طرح سے خاتمہ نہیں ہوگا۔
عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ دو ماہ کے اندر یورپ کی نصف آبادی اومیکرون ویرینٹ میں مبتلا ہو سکتی ہے۔
او میکرون نے امریکہ اور یورپ کو اپنی لیپیٹ میں لے لیا ہے۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال بھی کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
وزیر جنگ لائیڈ آسٹن میں کورونا وائرس پایا گیا ہے۔
دنیا کے کئی ممالک میں اومیکرون کا پھیلاؤ جاری ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے امید ظاہر کی ہے کہ 2022 میں کورونا وائرس کی وبا کا اختتام ہو سکتا ہے کیونکہ دنیا کے پاس اب اسے نمٹنے کے لیے آلات موجود ہیں۔
امریکہ اور یورپی ممالک میں کورونا کی نئی قسم اومیکرون کے پھیلاؤ میں شدت کی خبر ہے۔
صحت کی عالمی تنظیم ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کورونا ویکسین کی بوسٹر مہم کو اس وبا کے پھیلاؤ میں تیزی کی وجہ قرار دیا ہے۔