مختلف عرب اور مغربی ملکوں کے لاکھوں کی تعداد میں عوام نے اپنے مظاہروں میں غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیل کے بائيکاٹ کا مطالبہ کیا۔
عبدالباری عطوان نے حزب اللہ لبنان کی صلاحیتوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ ، صیہونی حکومت کی کسی بھی حماقت کا منھ توڑ جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔
برطانیہ کی ایمبری بحری سیکیورٹی کمپنی نے آج صبح خلیج عدن میں ایک تجارتی جہاز کے غرق ہونے کی خبر دی ہے۔
کیوبا نے کہا ہے کہ اس نے فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی نسل کشی کے خاتمے کے لئے جاری عالمی کوششوں کے تناظر میں، عالمی عدالت انصاف میں صیہونی حکومت کے خلاف جنوبی افریقہ کے مقدمے میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
صہیونی اخبار ہاریٹز Haaretz نے لکھا ہے کہ لبنان کی حزب اللہ بہت ہوشیار ہے اور اسرائیل اس کے ڈرونز کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔
آرمینیا کی وزارت خارجہ نے اسرائیلی کی بھرپور مخالفت کو کسی خاطر میں نہ لاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان کے ملک نے فلسطین کو باضابطہ طور پر ایک ریاست تسلیم کرلیا۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو دہشت گرد قرار دینے کے کینیڈا کے فیصلے کو غاصب صیہونی حکومت کی خوشامد قرار دیا ہے۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے فوجی ونگ شہید عزالدین القسام بریگیڈ نے بتایا ہے کہ انہوں نے مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے رفح شہر میں صیہونی حکومت کے دو ٹینکوں اور متعدد فوجیوں کو نشانہ بنایا ہے۔
انصار اللہ یمن کے رہنما نے غزہ پٹی میں جنگ کے تازہ حالات کا ذکر کرتے ہوئے اس علاقے میں امریکہ کی جانب سے وقتی جیٹی بنائے جانے پر سخت تنقید کی اور کہا کہ یہ جیٹی در اصل علاقے میں امریکہ کی ایک اور چھاؤنی ہے۔
ایران کے نگراں وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت دھونس دھمکیاں دے کر اور خطرے بڑھا کر غزہ میں اپنے جرائم کے دلدل میں دھنستی چلی جائے گی اور غاصب صیہونی حکومت کے ہوتے ہوئے علاقے میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔