Jan ۱۹, ۲۰۲۵ ۱۵:۵۰ Asia/Tehran
  • غزہ کے مظلوموں کی فاتحانہ خوشی سے دشمن حیران و پریشان، شرمناک شکست سے بوکھلائے نتن یاہو نے حماس کو دی دھمکی+ ویڈیوز

فلسطین کی تحریک حماس اور غاصب اسرائیلی حکومت کے درمیان غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا معاہدہ اتوار کی صبح سے باضابطہ طور پر نافذ العمل ہو گیا ہے جبکہ صہیونی وزیر اعظم نتن یاہو نے ایک بار پھر حماس کو دھمکی دی ہے کہ اگر جنگ بندی کی خلاف ورزی ہوئی تو اسرائیل دوبارہ جنگ کا شروع کردےگا۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: موصولہ رپورٹوں کے مطابق ،غزہ میں جنگ بندی سمجھوتے پر آج سے عمل درآمد کا آغاز ہوگیا ہے ۔ غزہ مین جنگ بندی کا آغاز اتوار کی صبح ساڑھے آٹھ بجے سے شروع ہوا ہےصیہونی حکومت کے ہاتھوں غزہ کے عوام کی نسل کشی کے چار سو اڑسٹھ دنوں کے بعد جنگ بندی سمجھوتے پر عمل درآمد شروع ہوا ہےمیڈیا ذرائع نے اتوار کو علی الصبح کئی اسرائیلی فوجی یونٹوں کے جنگ زدہ غزہ پٹی سے پسپائی اختیار کرنے کی فوٹیج شائع کی ہیں۔

سیاسی مبصرین غزہ میں تاریخی جنگ بندی کو صیہونی حکومت کی ایک بڑی شکست قرار دے رہے ہیں کیونکہ وہ غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی خونریز مہم کے دوران اپنے کسی بھی مقصد کو حاصل نہیں کر سکی۔ غزہ پٹی سے موصولہ رپورٹو ں کے مطابق غزہ کے لوگ جنگ بندی کا جشن منا رہے ہیں۔ غزہ سے صیہونی افواج کے انخلاء کے ساتھ ہی بے گھر فلسطینی اپنی سرزمین کو واپس لوٹ رہے ہیں اس دوران جنگ زدہ غزہ پٹی میں داخل ہونے کے لیے غزہ پٹی کے جنوب میں واقع رفح کراسنگ کے سامنے انسانی امداد لے جانے والے سیکڑوں ٹرک غزہ میں داخل ہونے کے لئے قطاروں میں کھڑے ہوئے ہیں۔

درایں اثنا صہیونی وزیر اعظم نتن یاہو نے ایک بار پھر حماس کو دھمکی دی ہے کہ اگر جنگ بندی کی خلاف ورزی ہوئی تو اسرائیل دوبارہ جنگ کا شروع کردےگا۔ صہیونی وزیراعظم نتن یاہو نے کہا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن اور نومنتخب صدر ٹرمپ نے اسرائیل کو مکمل حق دیا ہے کہ وہ ضرورت پڑنے پر دوبارہ جنگ شروع کرسکتا ہے۔ نتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیل اپنے اس حق کو محفوظ رکھتا ہے اور اگر تحریک حماس جنگ بندی کے دوسری مرحلے میں رکاوٹ ڈالے گی تو ہم جنگ دوبارہ شروع کردیں گے۔

صہیونی وزیر اعظم نتن یاہو

نتن یاہو نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے بعد کیے گئے حملوں کا ذکر کیے بغیر دعویٰ کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ عارضی ہے۔انہوں نے کہا کہ یرغمالیوں کی واپسی ایک نیک مشن ہے اس کے باوجود ہم حماس کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھیں گے۔ اسرائیل حماس کو غزہ میں ہتھیاروں کی ترسیل کی اجازت نہیں دے گا اور مغربی کنارے میں اپنی فوج میں اضافہ کرے گا۔ واضح رہے کہ صیہونی حکومت کے بعض اہم رہنما، غزہ جنگ میں اسرائیل کی شکست اور اپنے اہداف کے حصول میں ناکامی کا اعتراف کر رہے ہيں۔

 

ٹیگس