اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منعقدہ اجلاس میں قرارداد بائیس اکتیس پر عمل درآمد سے متعلق ششماہی رپورٹ پیش کی گئی۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے سلامتی کونسل کو اس کی ناقص و کمزور کارکردگی پر سخت ہدف تنقید بنایاہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا ہے کہ جوہری سائنسدان کے قتل میں صیہونی حکومت کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے یکطرفہ پابندیوں اور اقدامات کی مذمت کی اور اسے انسانیت کے خلاف قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے کہا ہے کہ اسے برطرف کرنے کیلئے فوری اقدام کرے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب مجید تخت روانچی نے امریکہ کو عالمی نظام کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے بعض ملکوں کے دوغلے اور صداقت سے عاری رویے پر کڑی نکتہ چینی ہے۔
ایران کے مستقل مندوب نے سرد جنگ کی ذہنیت کی طرف واپسی اور دنیا میں سلامتی کی صورتحال مزید خراب ہونے پر متنبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے امریکی فیصلے کو غیر موثر قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کبھی بھی ختم ہونے والی قراردادوں کی واپسی نہیں دیکھے گا۔
اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مندوب نے ایران کے خلاف پابندیاں دوبارہ نافذ کرنے کے تعلق سے امریکی حکام کے دعوے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کی خود سری اقوام متحدہ کی طاقت اور ساکھ کو کمزور کر رہی ہے.
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے اسنیپ بیک میکنیزم کے حوالے سے ایران پر لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پابندیوں کی مدت بڑھانے کی صورت میں ایران کا رد عمل بہت شدید ہو گا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ ایران جوہری معاہدہ اور قرارداد کو لاحق چیلنجوں کا مناسب جواب دے گا اور ایرانی اقدامات میں سے ایک اراک ریکٹر کے منصوبے کی جانب واپسی ہے۔