مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو کے دفتر سے ایک بیگ چوری ہو گیا۔
غاصب صیہونی حکومت کی انتہاپسند کابینہ اور اس کے متنازعہ اقدامات کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے اور کل رات مقبوضہ علاقوں میں مسلسل 38 ویں ہفتے بھی مظاہرے کئے گئے۔
قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے بالآخر اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ روابط کی برقراری میں انھیں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے۔
صیہونی حکومت کے ایک اخبارکا کہنا ہے کہ گیلنٹ امریکہ میں بائیڈن انتظامیہ کے کسی اہلکار سے ملاقات نہیں کریں گے۔
صیہونی حکومت زوال و تباہی کے راستے پر چل پڑی ہے، یہ بات نتن یاہو حکومت کے پیش کردہ عدالتی اصلاحات کے متنازعہ بل کی پارلیمنٹ میں منظوری کے بعد حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے کہی۔
اسرائیل کی پارلیمنٹ نے شدید مظاہروں اور مخالفت کے باوجود سپریم کورٹ کے اختیارات کو محدود کرنے کا متنازع عدالتی اصلاحات کا ترمیمی بل منظور کر لیا۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بنیامین نیتن یاہو سے نفرت میں اضافہ ہو گیا ہے اور لوگوں کی اکثریت ان کے وزیراعظم رہنے کے خلاف ہوگئے ہیں۔
غاصب صیہونی حکومت میں توانائی کے وزیر نے کہا ہے کہ صیہونی فوج کے مختلف یونٹوں سے فوجیوں کے اخراج اور قانونی اصلاحات کے بل کی منظوری پر اعتراض سے جنگ کا خطرہ نزدیک ہوتا جا رہا ہے۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو سیکورٹی کے مسئلے کا جائزہ لینے والے کابینہ کے اجلاس سے فوری طور پر باہر نکل گئے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بنیامین نتن یاہو سے نفرت میں اضافہ ہو گیا ہے اور لوگوں کی اکثریت ان کے وزیراعظم رہنے کے خلاف ہے۔