فلسطین کے ہزاروں حامیوں نے غزہ میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے نسل پرستی مخالف سرگرم کارکنوں اور اسلامو فوبیا کے مخالفین نے منگل کو لندن ، گلاسکو اور کاردیف میں مظاہرہ کیا ۔
ایران کے وزیر خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں جاری نسل کشی سے صدی کا بدترین انسانی المیہ رونما ہونے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر نے صیہونی حکومت کو کسی بھی مہم جوئی یا تخریبی کارروائی کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ تہران، اپنے قومی مفادات اور سلامتی کے خلاف تل ابیب کے ہر طرح کے اقدام کا جواب دینا اپنا قانونی و ذاتی حق سمجھتا ہے۔
غزہ پٹی کے خلاف ظالمانہ جنگ کو 5 مہینے مکمل ہو گئے ہیں۔ سیاسی ماہرین کے مطابق اس غیر مساوی اور ظالمانہ جنگ کے مختلف نتائج برآمد ہوئے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ نے کہا ہے اسلامی تعاون تنظیم غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کے سلسلے میں صرف مذمت پر ہی اکتفا نہ کرے بلکہ صیہونی حکومت کو لگام دینے کے لئے عملی اقدامات کرے.
ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ جو کچھ آج غزہ میں ہو رہا ہے وہ نسل کشی اور جنگی جرائم کا ایک ایسا سلسلہ ہے جو صیہونی غاصبوں کی پچھتر سالہ تاریخ سے جڑا ہوا ہے-
عراقی استقامت نے حیفا شہر میں صیہونی حکومت کی کیمیکل فیکٹری پر ڈرون حملہ کیا ہے-
ایمنسٹی انٹر نیشنل نے غزہ میں انسان دوستانہ امداد کی تقسیم کے موقع پر صیہونی حکومت کی جانب سے نہتھے فلسطینیوں کے قتل عام کی تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
جنوبی افریقہ کی حکومت نے عالمی عدالت انصاف سے رابطہ کرکے اس بات پر تشویش ظاہر کی ہے کہ اسرائيل، عدالتی فیصلے کو قبول کرنے پر تیار نہيں ہے جو غزہ میں نسل کشی پر روک لگانے کے لئے صادر کیا گیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی نسل کشی کے خلاف ناروے کی چار یونیورسٹیوں نے صیہونی حکومت کے ساتھ اپنے تعلقات معطل کر دیئے ہیں۔