ہندوستان: وزیر اعظم مودی نے نیتن یاہو کی تعریف کی، کانگریس نے کہا "شرمناک عمل"
ہندوستان میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی پارٹی کانگریس کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ رد عمل پر شدید تنقید کی ہے، جس میں انہوں نے غزہ میں پیدا ہونے والی نئی صورتِ حال کے سلسلے میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی غیر مشروط تعریف کی تھی۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق کانگریس پارٹی کے جنرل سیکریٹری اور شعبۂ مواصلات کے انچارج جے رام رمیش نے ایک بیان میں کہا کہ وزیراعظم کا غزہ کے سلسلے میں نئے حالات کا خیرمقدم کرنا اور صدر ٹرمپ کی تعریف کرنا حیرت انگیز نہیں ہے لیکن اصل میں چونکانے والا، شرمناک اور اخلاقی طور پر غیر مناسب جو عمل ہے، وہ نیتن یاہو کی غیر مشروط تعریف ہے، جو گزشتہ 20 مہینوں سے غزہ میں نسل کُشی کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم مودی نے ایک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے مستقبل پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے، جسے ہندوستان نے نومبر 1988 میں ہی تسلیم کرلیا تھا اور آج دنیا کے 150 سے زیادہ ممالک بھی تسلیم کر چکے ہیں۔ یہ ریاست فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کی علامت ہے، جس پر موجودہ حکومتِ ہند کی خاموشی تشویشناک ہے۔
جے رام رمیش نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیوں کی مسلسل توسیع کے سلسلے میں بھی وزیراعظم نریندر مودی کی خاموشی پر سوال اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بستیوں کا بڑھتا ہوا جال فلسطینی زمین اور حقوق کو متاثر کر رہا ہے لیکن حکومتِ ہند نے اس پر کوئی موقف ظاہر نہیں کیا۔
کانگریس کے جنرل سیکریٹری اور شعبۂ مواصلات کے انچارج جے رام رمیش نے زور دے کر کہا کہ عالمی سطح پر امن قائم رکھنے اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے ہندوستان کا موقف متوازن اور اصولی ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نہ صرف فلسطینی عوام کی مشکلات کو تسلیم کرنا چاہیے بلکہ اسرائیل کی بلا شرط حمایت کے بجائے انصاف اور انسانی حقوق کے اصولوں کو مدنظر رکھنا چاہیے۔
جے رام رمیش نے نریندر مودی سے اپیل کی کہ وہ فلسطینی ریاست کے حقِ خود ارادیت، انسانی حقوق اور مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی بستیوں کے غیر قانونی اقدامات سے متعلق واضح موقف اختیار کریں۔