پاکستان میں سیاسی بحران ختم ہونے کی بجائے مسلسل بڑھ رہا ہے اور اس عمل کی وجہ سے ملک کی داخلی سلامتی اور معاشی و سیاسی استحکام کی منزل قریب آنے کی بجائے دور ہوتی جا رہی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ نون نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے ضمانتی بانڈ جمع کرانے سے انکار کردیا ہے۔
پاکستان کے سابق اور نا اہل ہونے والے وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے پر کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں مشاورت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو آج سنائے جانے کا امکان ہے۔
حکومت پاکستان کے قائم کردہ میڈیکل بورڈ نے سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک بھیجنے کی سفارش کردی ہے۔
لندن میں نواز شریف کو ہپستال میں داخل کروانے کے انتظامات کیے گئے ہیں ۔
حکومت پاکستان کی جانب سے سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ کے قائد نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج نہ کیے جانے کی وجہ سے مسلم لیگ کے قائد علاج کے لیے اتوار کو لندن روانہ نہیں ہوسکے۔
پاکستان کے سابق وزیر اعظم علاج کے لئے لندن جارہے ہیں ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے انکی سزا آٹھ ہفتے کے لیے معطل کردی ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ اپوزیشن رہنما کو کسی صورت میں این آر او نہیں دیں گے۔
پاکستان کی وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی اور (ن) لیگ کے ادوار میں سابق حکمرانوں کی جانب سے سرکاری خزانے سے خرچ کیے گئے اربوں روپے وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔