ایران کے وزیر خارجہ نے نیویارک میں مختلف ملکوں کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتوں میں علاقے کے مسائل سے متعلق تہران کے موقف کو کھل کر بیان کیا اور ساتھ ہی کہا کہ تہران امریکہ کے عملی رویے کی بنیاد پر مذاکرات کے بارے میں فیصلہ کرے گا۔
ویانا میں ہونے والے جوہری مذاکرات کا نتیجہ امریکی رویے پر منحصر ہے، یہ بات ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے کہی۔
وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے اگلے کچھ ہفتے میں ویانا مذاکرات کے دوبارہ شروع ہونے کی خبر دی۔
سحر نیوز رپورٹ
روس نے اسی مرحلہ سے ویانا مذاکرات کے دوبارہ آغاز کا مطالبہ کیا ہے جہاں تک وہ 20 جون کو پہونچا تھا۔
روس نے امریکہ کو یاد دلایا کہ وہ جوہری معاہدے سے باہر نکلا ہے، اس لئے پہلے وہ ایران کے خلاف پابندیوں کو ہٹائے تاکہ یہ اہم بین الاقوامی معاہدہ معمول کے مطابق پٹری پر لوٹ آئے۔
جامع ایٹمی معاہدے کے تعلق سے بے عملی کا مظاہرہ کرنے والے تین یوروپی ملکوں نے ایران سے اعلی سطح پر یورینیئم کی افزودگی روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ تہران ایٹمی مذاکرات میں واپسی کو مسترد نہیں کرتا تاہم پابندیوں کے خاتمے کے بغیر اُس سے تعمیری اقدامات کی توقع نہیں رکھی جا سکتی۔
روس نے امریکہ اور یورپی ملکوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی ایٹمی معاہدے کے احیاء کے لئےمذاکرات جلد از جلد شروع کریں اور حقیقت پسندی سے کام لیں۔