سحر نیوز رپورٹ
اسلامی جمہوریہ ایران نے ایٹمی معاہدے کی بحالی سے متعلق یورپی یونین کے مجوزہ سمجھوتے کے متن کا تحریری جواب بھیج دیا ہے اور واضح کردیا ہے کہ اگر امریکہ حقیقت پسندی اور لچک کا مظاہرہ کرے سمجھوتے کا حصول ممکن ہے۔
اگر امریکہ حقیقت پسندی اور لچک کا مظاہرہ کرتا ہے تو معاہدہ ممکن ہے، یہ بات ایران نے یورپ کے مجوزہ متن کے جواب میں کہی ہے۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے مذاکرات کے حتمی متن کو ایران کی ریڈ لائنوں کے پاس و لحاظ سے مشروط قرار دیا ہے۔
چین نے کہا ہے کہ امریکہ کو جوہری معاہدے کے حوالے سے ایران کی تشویش کو برطرف کرنا چاہئیے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کے لئے ویانا مذاکرات چار دنوں کے بعد اختتام پزیر ہو گئے اور مذاکراتی ٹیمیں اپنے اپنے ملک واپس لوٹ گئيں ۔
ویانا میں روسی مذاکرات کار میخائیل اولیانوف نے کہا کہ جب تک تمام معاملات پر اتفاق نہیں ہو جاتا تب تک کوئی معاہدہ نہیں ہو سکتا۔
ویانا سے ، پابندیوں کے خاتمے کے مذاکرات کے میں پیشرفت کی خبریں مل رہی ہیں۔
ایران کے خلاف غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے کے لئے ویانا میں دوسرے دن کے مذاکرات کے اختتام پر یورپی کوآرڈینیٹر انریکے مورا نے مذاکرات میں پیشرفت کی خبردی ہے۔