یمن کے وزیر دفاع نے امریکی - سعودی - اماراتی اتحاد کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان جارح طاقتوں کی نیت سے آگاہ ہیں اور قومی دولت لوٹنے والے کو جواب دیں گے اور یمنی قدرتی وسائل اور دولت کی حفاظت کریں گے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کہا ہے کہ بحران یمن کا راہ حل فوجی نہیں ہے۔
سعودی اتحاد نے یمن کے محتلف علاقوں پر جاسوسی پروازیں بھرنے کے علاوہ ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے گولہ باری کرکے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
یمن کی پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ سے، سعودی اتحاد کی بحری قزاقی ختم کرانے اور تیل بردار بحری جہازوں کو آزاد کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
سعودی عرب اور اسکے اتحادیوں کی سات سال سے جاری بہیمانہ جارحیت کے نتیجے میں اس وقت یمن کی لاکھوں مائیں اور انکے بچے شدید طور پر غذائی قلت کا شکار ہو چکی ہیں۔
دمشق میں تعینات یمنی سفیرکا کا کہنا ہے کہ یمن پر جارحیت کی وجہ تحریک انصار اللہ کی طاقت سے تل ابیب کا خوف ہے۔
یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کے ترجمان سے ڈاکٹر ولایتی نے ملاقات کی۔
جارح سعودی اتحاد نے یمن میں جنگ بندی کے آغاز سے اب تک تیس ہزار سے زائد بار اس کی خلاف ورزی کی ہے۔
15اپریل 2021ء کو جیزان میں انصاراللہ یمن کے ڈرون حملوں میں پیٹریاٹ دفاعی نظام تباہ ہو گیا تھا جس کی تصاویر حال ہی میں ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری کی گئی ہیں۔
سحر نیوز رپورٹ