سحر نیوز رپورٹ
امریکہ اور یورپ کی جانب سے جنگ یوکرین میں کیف کی ہمہ گیر مدد کا سلسلہ جاری ہے۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے امریکہ اور مغربی ملکوں کو حالیہ ہنگاموں اور مظاہروں کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
روس نے خارکیف میں تین سو غیر یوکرینی فوجیوں کی ہلاکت کی خبر دی ہے۔
امریکی حکام نے کہا ہے کہ ان کے پاس یوکرین بھیجنے کے لیے وافرمقدار میں ہتھیار موجود نہیں ہیں ، دوسری جانب پورپی پارلیمنٹ نے یوکرین کے لیے اٹھارہ ملین یورو کی امداد منظور کی ہے۔
سات یورپی ملکوں نے روس سے ایندھن کی درآمداتی قیمت مقرر کیے جانے کے بارے میں گروپ سیون کی قرار داد کو ویٹو کرنے کی دھمکی دی ہے۔
روس نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ یوکرین کے ہاتھوں روسی شہریوں کے قتل عام پر ٹھوس موقف اپنائے۔ ماسکو نے اقوام متحدہ سے کہا ہے کہ کھل کر اس سوال کا جواب دے کہ کیا اس ادارے کی نظر میں انسانی حقوق سب کے لئے ہے کہ نہیں؟
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ نے کہا ہے کہ یورینیم کی افزودگی کا عمل آئی اے ای اے کے قوانین کے مطابق ہے۔
علی باقری کنی نے کہا ہے کہ آسیان کے ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کا فروغ ضروری ہے۔
یورپی ٹرائیکا برطانیہ فرانس اور جرمنی نے 60 فیصد یورینیم کی افزودگی کے ایران کے فیصلے پر اظہار تشویش کیا ہے۔