صدر ایران نے کہا ہے کہ غزہ کے واقعات نے مغربی حکام کے چہرے سے انسانی حقوق کے دفاع کی جھوٹی نقاب اتار دی اور آج دنیا مغربی ملکوں میں یونیورسٹی طلبا کی شرافتمندانہ تحریک کے مقابلے میں حکام کی شرپسندی کا مشاہدہ کررہی ہے-
امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی کی طلبہ کونسل نے مظاہرین کی آواز دبانے کے لئے حکومت کے جارحانہ اقدامات پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ہمارے ساتھ خیانت اور دھوکا کیا ہے۔
حالیہ دو ماہ کے دوران امریکی پولیس چالیس یونیورسٹیوں کے دو ہزار سے زائد طلبا کو حراست میں لے چکی ہے۔
امریکی اور یورپی حکام امریکہ اور یورپی ممالک کے طلباء و طالبات کی جانب سے اسرائیل مخالف شروع کی جانے والی تحریک سے سخت تشویش میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
یورپی یونین کے خارجہ امور کے سیکریٹری جوزف بورل نے کہا ہے کہ سات اکتوبر دوہزار تئیس کے آپریشن (الاقصی طوفان) کے خلاف صیہونی حکومت کے غیر متناسب ردعمل نے مغربی ایشیائی خطے میں تشدد کے بدترین دور کو جنم دیا ہے۔
دنیا بھر میں فلسطینی عوام بالخصوص اہل غزہ کی حمایت میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان کے یونیورسٹی طلبا نے غزہ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی اور امریکی یونیورسٹیوں میں صیہونی حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں اور دھرنوں کی حمایت میں ریلی نکالی اور مظاہرے کئے۔
امریکہ میں پولیس نے ورجینیا یونیورسٹی میں دسیوں طلبہ کو حراست میں لے لیا ہے ۔
ایران کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی یونیورسٹیوں میں طلبا کے خلاف تشدد کے لئے امریکی پولیس کو اجازت دیا جانا اس حقیقت کو جتاتا ہے کہ انسانی حقوق کے مسئلے میں یورپ و امریکہ کا رویہ بالکل دوغلہ ہے۔
صدر ایران نے کہا ہے کہ فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں یورپ میں طلبا و اساتذہ کی زور پکڑتی تحریک وسیع پہلو کی حامل ہے اور یہ ایک بڑا تاریخی واقعہ ہے جو زد وکوب اور تشدد سے ختم نہیں ہو گا-