May ۱۸, ۲۰۲۳ ۰۸:۴۶ Asia/Tehran
  • ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کو لے کر اسلام آباد کی امریکہ پر نکتہ چینی

پاکستان کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے کہا ہے کہ اگر اسلام آباد نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کو مکمل نہ کیا تو اُسے اٹھارہ ارب ڈالر کا بھاری جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

سحر نیوز/پاکستان: پاکستانی ذرائع کے مطابق پاکستان کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے چیئرمین نور عالم خان نے ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں امریکہ کی طرف سے کھڑی کی جانے والی رکاوٹوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا، پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن منصوبے کو مکمل کرنے کی منظوری نہیں دیتا، تو (پھر پاکستان کو نہیں بلکہ) اسے جرمانہ ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے امریکہ کے دوہرے معیارات کی پالیسی پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک طرف تو ہندوستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ان کے ساتھ نرمی کا مظاہرہ کرتا ہے جبکہ دوسری طرف وہ پاکستان کو اسی چیز کی سزا دے رہا ہے۔

پی اے سی کے چیئرمین نے کہا کہ امریکہ کو دوہرے معیارات پر مبنی اپنی پالیسیوں کا سلسلہ بند کرنا ہوگا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کی وزارت خارجہ ابھرتی ہوئی علاقائی صورتحال میں ایران-پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کی اہمیت کے پیش نظر تمام ممکنہ آپشنز پر غور کررہی ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے مطابق پیٹرولیم ڈویژن کی ایک تکنیکی ٹیم نے جنوری میں تہران کا دورہ کیا تاکہ آئی پی گیس پروجیکٹ کے فروغ کے طریقوں اور ذرائع پر تبادلہ خیال کیا جا سکے، ساتھ ہی اُس نے یہ بھی بتایا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے دفتر نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے بین الوزارتی اجلاس اور آئی پی گیس پائپ لائن منصوبے پر آگے بڑھنے کے لیے ایکشن پلان پر اتفاق کیا ہے۔

ٹیگس