فلسطین کے بارے میں آج خاموش رہنے والے، کل سخت نقصان اٹھائیں گے: صدر ایران
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے آج ہفتے کے روز الجزائر کی میزبانی میں گیس برآمد کرنے والے ممالک کے فورم کے اجلاس میں مذکورہ بات کہی۔
سحرنیوز/ ایران: ارنا کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے گیس برآمد کرنے والے ممالک کے فورم، جی ای سی ایف، کے ساتویں سربراہی اجلاس میں اپنی تقریر میں کہا کہ فلسطین کے سلسلے میں آج جو لوگ خاموش ہیں، کل انہیں سخت نقصان اٹھانا پڑے گا۔
صدر سید ابراہیم رئيسی نے کہا کہ کھانے پینے کی اشیا لینے کے لئے اکٹھا ہونے والے بھوکے لوگوں اور مظلوموں کا اسرائيل کی دہشت گرد فوج کے ہاتھوں قتل عام نا قابل برداشت ہے اور اس گھناؤنے جرم کے خلاف بین الاقوامی سطح پر کارروائی کی ضرورت ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ غزہ میں لاکھوں بچے اور خواتین غذائی قلت اور بیماریوں کی وجہ سے موت سے لڑ رہے ہيں اور امریکہ کی پالیسیوں نے غزہ کو ایک نئے المیئے کے دہانے تک پہنچا دیا ہے۔
صدر ایران ابراہیم رئيسی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، اپنے منشور کے مطابق امن و سیکورٹی کی ضامن ہے لیکن صیہونی حکومت کو حاصل امریکہ کی بھرپور حمایت کی وجہ سے غزہ میں جنگ بندی پر قادر نہيں ہے کہا کہ امریکہ اگر واقعی جنگ کا عدم پھیلاؤ چاہتا ہے تو اسے ریاکاری اور جھوٹ سے دور رہنا ہوگا اور فلسطینیوں کے قتل عام کے لئے ہتھیاروں اور بموں کی ترسیل کا سلسلہ بند کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اعداد و شمار کے مطابق صیہونی دہشت گردوں کے ہاتھوں 30 ہزار سے زیادہ فلسطینیوں کی شہادت ہوچکی ہے اور شہید ہونے والوں میں بچے اور خواتین کی تعداد زیادہ ہے، ہزاروں افراد کئی مہینے سے ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہيں نیز مسلسل بمباری کی وجہ سے ان کی لاشیں ملبے سے نکالنا بہت مشکل ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ غزہ کے عوام کی حمایت میں لاطینی امریکہ سے لے کر افریقہ تک پوری دنیا سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔