برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں ایک بار پھر غزہ بالخصوص رفح میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خاتمے کے مطالبے پر مبنی فلک شگاف نعروں کی گونج سنائی دی ہے۔
غزہ کے مختلف علاقوں پر صیہونی فوج کے وحشیانہ حملے پوری وحشیگری کے ساتھ جاری ہیں اور اس درمیان فلسطینی مجاہدین اور صیہونی فوجیوں کے درمیان شدید جھڑپوں کی بھی اطلاعات موصول ہوئی ہیں-
غزہ پٹی کے جنوبی علاقے میں ایک رہائشی مکان پر صیہونی حکومت کے حملے میں تین افراد شہید اور سولہ زخمی ہو گئے ہیں۔
انساندوستانہ امور میں اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ جنگ غزہ بحرانی اور حساس دور میں پہنچ گئی ہے اور صیہونی حکومت کی جانب سے رفح کو خالی کرنے کا فرمان فلسطینیوں کے مزید قتل عام پر منتج ہوگا-
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ وہ نہيں سمجھتا کہ رفح گذرگاہ پر قبضے کے لئے اسرائیلی حکومت کی کارروائیاں ، غزہ جنگ کے سلسلے میں بائيڈن حکومت کی پالیسیوں کی خلاف ورزی ہے-
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے انتباہ دیا ہے کہ شہر رفح کے خلاف اسرائیلی حکومت کی زمینی کارروائیاں تباہ کن انسانی نتائج کی حامل ہوں گی-
مصر کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ عالمی برادری ، شہر رفح پر صیہونی حکومت کی یلغار روکنے میں ناکام رہی ہے-
پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں مختلف یونیورسٹیوں کے طلبا نے غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں ریلی نکالی-
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوترش نے خبردار کیا ہے کہ صیہونی حکومت کے رفح پر باضابطہ حملے کی صورت میں وہاں انسانی المیہ رونما ہو جائے گا اور یہ ایک اسٹریٹجک غلطی ہوگی۔
تحریک حماس کے ایک سینیئر رہنما محمود المرداوی نے کہا ہے کہ رفح میں صیہونی حکومت کے معاندانہ اقدامات کا مقصد فلسطینی عوام کو ہتھیار ڈالنے پر مجبور کرنا اور انہیں بلیک میل کرنا ہے-