پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سیلاب کو عالمی تباہی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس تباہی کا ادراک عالمی سطح پر ہونا چاہئے اور ہمیں اس پر قابو پانے کے لئے بھیک نہیں عالمی برادری سے انصاف چاہئے۔
دادو، کندھ کوٹ اورکشمور کے علاقوں میں ملیریا اورگیسٹرو کے امراض سے 12مزید افراد جاں کی بازی ہاری گئے۔
پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سرکاری دورے پر چین پہنچے۔
تائیوان کے مقامی وقت کے مطابق 2:44 منٹ پر ریکٹر اسکیل پر 6.9 کی شدت کے جھٹکے محسوس کئے گئے جس کے بعد سونامی کی وارننگ بھی جاری کر دی گئی۔
پاکستان کو سیلاب کے قہر کے بعد بیماریوں کی ہلاکت خیزی کا سامنا ہے۔
اٹلی میں شدید بارش کے بعد آنے والے سیلاب سے دس افراد ہلاک ہوگئے ہیں ،چند گھنٹوں میں 400 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔
اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف کے نمائندے کے مطابق پاکستان میں آئے سیلاب سے 16 لاکھ بچے متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 3.4ملین بچوں کو فوری امداد کی ضرورت ہے۔
ہندوستان کی ریاست اتر پردیش کے صدر مقام لکھنؤ میں دو دن سے جاری شدید بارش نے شہر میں تباہی مچادی ہے۔
بین الاقوامی ریڈکراس سوسائٹی کے مطابق پاکستان میں غذائی قلت کا شکار ہونے والے لوگوں کی تعداد میں بہت تیزی سے اضافہ ہوسکتا ہے۔
صوبہ سندھ میں ہونے والی شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، آسمانی بجلی گرنے سے 3 افراد لقمۂ اجل بن گئے جب کہ دو پانی میں ڈوب کر جان کی بازی ہار گئے۔ سیلابی نالوں کے پانی سے مزید درجنوں دیہات زیر آب آ گئے۔