ایران اور سعودی عرب کے درمیان سیکورٹی سطح پر مذاکرات کے پانچویں دور ہوئے جن کے اختتام پر تہران نے کہا کہ وہ سفارتخانوں کو دوبارہ کھولے جانے پر متفق ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ تہران نے ایٹمی مذاکرات کے دوران بہت زیادہ لچک کا مظاہرہ کیا ہے اور اب معاہدے کے حصول کا دار و مدار امریکی رویّے اور اس کے سیاسی فیصلے پرہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ایران سے سیاسی اور عام مذاکرات کی درخواست کی ہے۔
ایران کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ اگر سعودی عرب اگلے دورے کے مذاکرات کے لئے تیار ہے تو تہران اس کا خیر مقدم کرے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف پابندیوں کا خاتمہ کرانے کے لئے امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات اسی ہفتے خلیج فارس کے کسی ایک عرب ملک میں ہوں انجام پائیں گے۔
عراق کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ بغداد نے ایران اور سعودی عرب کے نظریات کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔