Jun ۲۷, ۲۰۲۲ ۱۷:۲۴ Asia/Tehran
  • مذاکرات جلد شروع ہوں گے وہ بھی صرف پابندیوں کے خاتمے کے لئے: ایران

ایران کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کے خلاف پابندیوں کا خاتمہ کرانے کے لئے امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات اسی ہفتے خلیج فارس کے کسی ایک عرب ملک میں ہوں انجام پائیں گے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پیر کے روز ہفتہ وار پریس بریفنگ میں امریکا کی ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے سے متعلق خارجہ پالیسی کے میدان میں رونما ہونے والی نئی صورتحال کا ذکر کرتے کہا ہے کہ مذاکرات کی تاریخ و وقت تقریبا واضح ہے اور آج ہی کوئی حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ خلیج فارس کا کوئی ایک عرب ملک ایران کے خلاف پابندیاں ختم کرانے کے لئے ہونے والے مذاکرات کی میزبانی کرے گا اور آئندہ چند روز کے دوران اور اسی ہفتے یہ مذاکرات ہوں گے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ مذاکرات شروع کرانے کے لئے یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل کی کوششیں قابل ستائش ہیں جنہوں نےاس سلسلے میں کافی جد و جہد کی ہے۔
خطیب زادہ نے کہا کہ یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بورل کے دورۂ تہران میں تفصیلی گفتگو ہوئی ہے، انہوں نے امریکہ کے نقطۂ نظر سے ایران کو آگاہ کیا اور یہ کہ امرکہ نے بین الاقوامی ایٹمی معاہدے میں واپس لوٹنے اور قرارداد بائیس اکتیس پر عمل کرنے نیز ایران کو اس معاہدے اور قرارداد کی بنیاد پر فائدہ پہنچانے کا وعدہ کیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے یہ بھی کہا کہ اس میں دو رائے نہیں کہ امریکی حکام دیگر ملکوں کے اقتدار اعلی کا ہرگز کوئی احترام نہیں کرتے اور نہ ہی ان کی نظر میں کسی گروہ کا دہشت گرد ہونا اہمیت رکھتا ہے بلکہ ان کی نظر میں پارٹی اور ذاتی مفادات کو ہر چیز پر ترجیح حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ شروع ہونے والے مذاکرات کا ایران کے جوہری پروگرام کے پہلوؤں سے کوئی تعلق نہیں بلکہ پابندیوں کے خاتمے کے لئے جن نکات پر اختلافات پائے جاتے ہیں ان ہی کے بارے میں گفتکو ہو گی۔
ترجمان وزارت خارجہ نے عراق کے وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کے دورۂ تہران کے بارے میں بھی کہا کہ یہ دورہ طے شدہ پروگرام کے مطابق دو طرفہ تعلقات اور علاقائی موضوعات کے دائرے میں انجام پایا۔ انہوں نے کہا کہ اس دورے کا ایک پہلو ایران اور سعودی عرب کے درمیان مذاکرات میں عراق کا کردار رہا ہے اور اپنے اس دورے میں عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے سعودی عرب کے نقطۂ نظر سے ایران آگاہ کیا۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب بغداد میں ایران کے ساتھ سفارتی سطح پر مذاکرات جاری رکھنے کا خواہشمند ہے اور اس سلسلے میں اس نے اپنی آمادگی کا بھی اعلان کیا ہے اور اس بارے میں جلد ہی تاریخ کا اعلان کر دیا جائے گا جس کے بعد سفارت خانوں میں تکنیکی وفود پہنچیں گے اور سمجھوتے میں مختلف ضمانتوں کا مسئلہ بھی شامل ہے اور اس بارے میں مسائل کو فائنل ٹچ دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کے دورۂ ترکی کے بارے میں بھی کہا کہ ایران کے وزیر خارجہ ترکی کا دورہ مکمل کر کے آرمینیا کا بھی دورہ کریں گے جہاں وہ بحیرۂ خزر کے ملکوں کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ یاد رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ پیر سے ترکی کے دورے پر ہیں۔ 

ٹیگس