پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حالیہ توڑ پھوڑ کے واقعات کی تحقیقات کے لئے اپنی نگرانی میں آزاد پینل بنائیں۔
سحر نیوز رپورٹ
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا ہے ۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں جاری کشیدہ صورتحال کا ذمہ دار پی ٹی آئی اور عمران خان کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پیر کو سپریم کورٹ کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی پیر کی صبح تک کسی بھی مقدمہ میں گرفتاری سے روک دیا ہے۔ عدالت نے یہ ہدایت بھی کی کہ جس مقدمے کا علم نہ ہو اُس میں بھی گرفتار نہ کیا جائے۔
صدر پاکستان نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی اور سیاسی صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا۔
سپریم کورٹ نے عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انھیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا۔
حکومت نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کے تحت وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید کو بھی جی بی ہاؤس اسلام آباد میں نظر بند کر دیا ہے۔
عمران خان کی گرفتاری کے بعد سے پاکستان کے بیشتر شہروں میں تعلیمی ادارے اور انٹرنیٹ سروس تیسرے روز بھی بند ہے جس سے شہريوں کو شديد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔