ایک اعلی روسی عہدیدار نے پولینڈ کے وزیراعظم میٹیوش مورا ویسکی کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس نیٹو جنگ کی صورت میں پولینڈ صفحہ ہستی سے مٹ جائے گا۔
پینٹاگون کے لیک ہونے والے دستاویزات سے معلوم ہوا ہے کہ امریکہ اور یورپ، نہ صرف یوکرین کو ہتھیار فراہم کر رہے ہیں بلکہ اس سے قبل کئے جانے والے دعووں کے برخلاف اپنے فوجیوں کو بھی میدان جنگ میں اتار چکے ہیں۔
پینٹاگون کی لیک ہونے والی دستاویزات کے مطابق مصر، روس کو ہزاروں راکٹ دینے والا تھا۔
روس کے بیالوجیکل، کیمکل اور ایٹمی ہتھیاروں سے دفاع کے کمانڈر کا کہنا ہے کہ اس بات کے ثبوت موجود ہیں کہ امریکہ یوکرین میں بیالوجیکل ہتھیار بنا رہا ہے۔
پینٹاگون کی خفیہ دستاویزات منظر عام پر آنے سے امریکہ کے انٹیلی جنس حلقوں اور واشنگٹن کے اتحادیوں میں بری طرح ہل چل مچ گئی ہے۔
وسطی اور مشرقی یورپ کے کسانوں نے یوکرین سے سستی قیمت میں گندم یورپ درآمد کئے جانے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
رشین فیڈریشن کی چیئرمین نے تاکید کی ہے کہ یوکرین میں روسی فوجی کارروائی اجتناب ناپذیر رہی ہے۔
جرمنی کو ایک بار پھر فوجیوں کے بحران کا سامنا ہے۔
روس کے صدارتی ترجمان نے ایٹمی ہتھیاروں کے سلسلے میں فرانس کے دوہرے موقف پر سخت تنقید کی ہے۔
یوکرین کو جرمن حکومت کی جانب سے ہتھیار دیئے جانے کے خلاف برلن میں عوام سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔