May ۲۴, ۲۰۲۳ ۱۳:۲۷ Asia/Tehran
  • مغرب کی پالیسی دنیا میں بدامنی پر منتج ہوئی ہے، روسی صدر

روس کے صدر نے کہا ہے کہ ایسی حالت میں کہ مغربی ممالک دنیا میں بحران و بد امنی کے درپے رہے ہیں، ایشیا سےافریقہ تک آزاد و خود مختار ممالک کو چاہئے کہ دنیا میں ناقابل تقسیم سیکورٹی کے قیام میں مدد دیں۔

سحر نیوز/ دنیا: روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے بدھ کو ماسکو میں گیارہویں بین الاقوامی سیکورٹی اجلاس میں شریک سو سے زائد ملکوں کے سیکورٹی حکام کے اجلاس سے  ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا کہ مغرب کی تباہ کن اور دھمکی آمیز پالیسیوں کا بہترین متبادل دنیا میں امن و استحکام کی تقویت اور موجودہ دنیا میں غیر قابل تقسیم ایک سیکورٹی سسٹم کا قیام ہے ۔

روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے کہا کہ دنیا منصفانہ کثیر قطبی نظام کی طرف بڑھ رہی ہے اور نازی ازم اور انتہا پسندانہ آئیڈیالوجی کی بساط لپیٹ دی جائے گی ۔

ماسکو میں گیارہواں بین الاقوامی سیکورٹی اجلاس ایک سو ایک ملکوں کے قومی سلامتی کے مشیروں اور قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹریوں اور سیکورٹی حکام کی شرکت سے بدھ کو شروع ہو گیا ۔ اس موقع پر اس اجلاس کے ساتھ ساتھ  دو جانبہ اور چند جانبہ سطح پر متعدد دیگر نشستیں بھی منعقد ہو رہی ہیں۔

دوسری جانب کریملین کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ جنگ یوکرین کے خاتمے کے بارے میں کسی پرامن راہ حل کے بارے میں کوئی بات کرنا ابھی جلد بازی ہوگی ۔ مارچ دو ہزار بائیس میں روس اور یوکرین کے درمیان امن بات چیت ہوئی تھی تاہم اس بات چیت کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تھا ۔ اس سے قبل ماسکو نے مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان آمادگی کیا تھا جبکہ یوکرین، جنگ جاری رکھنے کے لئے صرف مغربی فوجی و مالی حمایت کے حصول کی کوشش کرتا رہا۔ 

کریملین کے ترجمان دیمتری پاسکوف نے ایک بیان میں مصالحت کار ملکوں کی جانب سے امن منصوبوں کے بارے میں کہا ہے کہ ابھی امن کے بارے میں کچھ بھی بات کرنا جلد بازی ہو گی چونکہ امن کے عمل کی انجام دہی کے لئے کوئی پیش خیمہ نہیں پایا جاتا ۔ انھوں نے کہا کہ بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یوکرین کے حکام اب بھی ماضی کی مانند صرف اپنے مطالبات پر زور دے رہے ہیں اور ان میں امن کے سلسلے میں کوئی سنجیدگی نہیں دیکھی جا رہی ہے۔ بنابرین روس کی جانب سے خصوصی فوجی آپریشن کا سلسلہ بھی بدستور جاری رہے گا۔

ٹیگس