Oct ۲۷, ۲۰۲۵ ۱۷:۲۲ Asia/Tehran
  • ہندوستان: عظیم پریم جی یونیورسٹی طلبا کا اسرائیل کے خلاف زبردست احتجاج، تل ابیب کے ساتھ تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ

ہندوستان میں عظیم پریم جی یونیورسٹی کے طلبا و طالبات نے فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف زبردست احتجاج کیا ہے۔ طلبا وِپرو اور اسرائیل کے درمیان تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق ریاست کرناٹک کے صدر مقام بنگلورو میں عظیم پریم جی یونیورسٹی کے طلبا و طالبات نے "جلسۂ تقسیم اسناد" کے موقع پر فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے غاصب اسرائيل کے خلاف زبردست احتجاج کیا اور عظیم پریم جی کی مشہور کثیر قومی کمپنی "ِوپرو" اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

"جلسۂ تقسیم اسناد" کے موقع پر عظیم پریم جی یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے والے طلبا و طالبات نے اپنے ہاتھوں میں چھوٹے چھوٹے بینر اٹھا رکھے تھے جن پر "وِپرو اور تل ابیب کے درمیان تعلقات ختم کرو" کے نعرے بھی درج تھے۔ یہ اقدام فلسطینی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور غزہ میں جاری غاصب اسرائيلی فوج کے ہاتھوں نسل کُشی کے خلاف احتجاج کے طور پر کیا گیا۔ عظیم پریم جی، جو وِپرو کے بانی اور چیئرمین ہیں، اسی یونیورسٹی کے بانی بھی ہیں۔

 ایک طالب علم نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "وپرو کمپنی، جو ہماری یونیورسٹی کو مالی امداد فراہم کرتی ہے، فلسطینیوں کے خلاف نسل کُشی میں شریک ہے کیونکہ وہ اسرائیل کے ساتھ متعدد تحقیقی منصوبوں میں شراکت دار ہے۔ ان میں سے کئی منصوبے ایسی ٹیکنالوجی تیار کرنے کے لئے استعمال ہو رہے ہیں جو اس وقت فلسطینیوں کے قتلِ عام میں استعمال کی جا رہی ہے۔ اسرائیل ایک غیر قانونی ریاست اور قابض قوت ہے اور اُس کے ساتھ کسی بھی تعلق کی مخالفت کی جانی چاہئے۔"

 

ٹیگس