روس اور یوکرین کے فوجیوں کے مابین گھمسان کی جنگ جاری ہے اور زمینی حقائق سے پتہ چلتا ہے کہ روس کی پوزیشن مغربی دنیا کی تمام تر حمایت و مدد کے باوجود مستحکم ہے۔
روس کے وزیراعظم نے کہا کہ بہت سے ملکوں نے روس کے ساتھ تعلقات بڑھانے کا عندیہ بھی دیا ہے۔
برطانیہ میں ہوئے تازہ ترین سروے سے پتہ چلتا ہے کہ اکثر برطانوی باشندے یورپی یونین سے اپنے ملک کے نکل جانے (بریگزٹ) کو ایک غلط فیصلہ سمھجتےہیں۔
روس کی وزارت دفاع نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ یوکرین کا شہر باخموت مکمل طور پر روس فوجیوں کے کنٹرول میں آ گیا ہے۔
جرمنی کے چانسلر اولاف شولتس نے کہا ہے کہ ایف 16 طیاروں پر یوکرین کے پائلٹوں کی ٹریننگ روس کےلئےایک انتباہ ہے اور اسے یوکرین پر اپنے حملوں میں لمبے عرصے کی آزادی نہیں مل پائے گی۔
روس نے کہا ہے کہ یوکرین کے معاملے میں مغرب کا ہاتھ بھی بے گناہوں کے خون میں ڈوبا ہوا ہے۔
روس نے یوکرین کے شہروں کی یف، خارکیف، اودسا اور بریسلاو کو آج اپنے میزائیل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
لندن کا کہنا ہے کہ یوکرین کو سیکڑوں میزائل اور ڈرون بھیجے جائیں گے۔
یوکرین کی جنگ کے شعلے مزید شعلہ ور ہونے کے ساتھ ہی جنگ کو ختم کرانے کیلئے ثالثی کی کوشیں بھی ماند پڑتی جا رہی ہیں۔
روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ نے پیشن گوئی کی ہے کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی کا حشر بھی جرمنی کے نازی ڈکٹیٹر ہٹلر جیسا ہو گا۔