جنگ عظیم دوم کے بعد یورپ کے سب سے بڑے خطے پر زمینی جنگ پانچویں مہینے میں داخل ہو گئی ہے۔
روس اور یوکرین کے درمیان جنگ پوری شدت کے ساتھ جاری ہے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے یوکرین اور روس سے بیک وقت اناج برآمد کرنے پر زور دیا ہے۔
روس نے یوکرین میں 21 یو اے وی (ڈرون) اور 49 فیول ٹینکرز کو تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔
روس کے جنوبی علاقے میں یوکرینی سرحد سے ملحقہ روستوو میں ایک بڑی آئل ریفائنری پر ڈرون حملے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
روس اور یوکرین کی جنگ میں امریکہ کے کرائے کے دو فوجیوں کی گرفتاری کے بعد امریکہ کے دو شہری بھی مارے گئے ہیں۔
روس کے میزائل حملے میں 50 سے زائد یوکرینی جنرل مارے گئے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے دعوی کیا ہے کہ روس ، یوکرین کی اناج کی ترسیل کا راستہ روک کر اور اپنی برآمدات میں پابندیاں لگا کر دنیا کو قحط کے خطرے سے دوچار کررہا ہے۔
یوکرین کی فوج نے ایک ویڈیو جاری کرکے روس کی جنگی کشتی کو نشانہ بنانے کا دعوی کیا ہے۔
یورپی ممالک فرانس، جرمنی، اٹلی اور رومانیہ کے درمیان یوکرین کو فوری طور پر نمائندہ حیثیت دینے پر اتفاق ہوگیا۔