Aug ۱۸, ۲۰۲۲ ۰۸:۱۴ Asia/Tehran
  • سابق افغان اسپیشل سروسز کمانڈوز یوکرین میں لڑ رہے ہیں: ماسکو

امریکہ کے تریبت یافتہ بھگوڑے افغانی ایس ایس جی کمانڈوز عراق اور شام میں داعش کے ساتھ جا ملے جبکہ کچھ یوکرین میں روس کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

افغانستان کے بارے میں خصوصی روسی نمائندے ضمیر کابلوف  کے مطابق افغانستان میں طالبان کے کنٹرول سے پہلے امریکہ کے تربیت یافتہ اسپیشل سروسز کمانڈوز یوکرین میں موجود ہیں جو قوم پرست جنگجوؤں کے ساتھ مل کر روس کے خلاف لڑ رہے ہیں اور یہ احتمال بھی موجود ہے کہ افغانستان کے جو ہیلی کاپٹر طالبان کنٹرول کے دوران تاجکستان اور ازبکستان منتقل ہوئے تھے، وہ کی ایف کی  تحویل میں دے دئیے جائیں۔

کابلوف نے مزید بتایا کہ ان اسپیشل کمانڈوز کا ایک حصہ عراق اور شام میں داعش کے ساتھ مل گیا ہے اور کچھ دیگر پیسے کے لئے نازی یوکرینیوں کے جنگی دستوں میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔

اسپتنک کے مطابق کابلوف نے قرقیزستان کے ایک نمائندے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سابقہ افغان حکومت دور کے ایک لاکھ دس ہزار اسپیشل سروسز سے وابستہ فوجی افغانستان سے بھاگے ہیں اور وہ امریکہ میں داخلے کے منتظر ہیں لیکن ابھی تک انہیں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی ہے اور اس بات کا احتمال بھی ہے کہ سابقہ افغان حکومت کے سقوط کے دوران تاجکستان اور ازبکستان منتقل ہونے والے جنگی ہیلی کاپٹر یوکرین کے حوالے کر دئیے جائیں۔

تحریک طالبان افغانستان نے بارہا ان طیاروں کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے اور اس معاملے میں تاجکستان اور ازبکستان کو دھمکی بھی دی گئی تھی لیکن ازبکستانی عہدیداروں نے ان ہیلی کاپٹروں کو واپس دینے سے انکار کیا تھا۔

 

ٹیگس