زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھرکو غیرفوجی بنا دیا جائے: اقوام متحدہ کا مطالبہ
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے زاپوریژیا ایٹمی پاور پلانٹ اور اس کے اطراف کے علاقوں کو غیرفوجی بنانے کا مطالبہ کیا ہے.
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انٹونیو گوترش نے مغربی یوکرین کے لویو علاقے کے دورے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر کے اطراف کے علاقے کی جنگی صورت حال پر تشویش ظاہر کی اور اس ایٹمی پاورپلانٹ سے فوجیوں کو باہر نکالنے اور جنگ کے دوران اس پر حملہ نہ کرنے کی اپیل کی.
گوترش کی یہ اپیل ایسی حالت میں سامنے آئی ہے کہ زاپوریژیا کی علاقائی کونسل کے ایک رکن ولادیمیر روگوف نے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی فوجیوں نے جمعرات کو بھاری ہتھیار استعمال کرتے ہوئے انرھودار شہر پر گولہ باری کی جہاں زاپوریژیا ایٹمی بجلی گھر واقع ہے۔
زاپوریژیا ایٹمی پاور پلانٹ جنوبی مشرقی یوکرین میں واقع ہے اور یورپ کا سب سے بڑا ایٹمی پاور پلانٹ شمار ہوتا ہے۔ مارچ میں جنگ شروع ہونے کے بعد اس پاور پلانٹ پر روسی فوجیوں کا قبضہ ہو گیا تھا۔ کی ایف اور ماسکو پانچ اگست سے ایک دوسرے پر اس پر حملے کا الزام لگا رہے ہیں۔
روسی وزارت دفاع نے اس ایٹمی پاور پلانٹ کے اطراف کے علاقوں میں یوکرینی فوجیوں کی گولہ باری کو اقوام متحدہ کے کنونشن کی بنیاد پر ایٹمی دہشتگردانہ اقدام قرار دیا ہے۔